جماعت اسلامی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں اپنے مطالبات پیش کردیے۔
لیاقت بلوچ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفد کی جانب چیف الیکشن کمشنر کے سامنے مطالبات رکھے گئے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں۔ بلدیاتی انتخابات کے 4 مرتبہ التوا کے لیے بدنیتی پر مبنی قانون سازی کا سہارا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے عوام بھی بلدیاتی انتخابات کے حق سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان بدنیتی پر مبنی قانون سازی کے حربوں سے اسلام آباد کے ووٹرز کو محفوظ رکھے۔ بلدیاتی انتخابات میں جو بھی رکاوٹ پیدا کررہا ہے، الیکشن کمیشن پاکستان اس کے خلاف خود تادیبی کارروائی کرے یا سپریم کورٹ میں ریفرنس بھیجے۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمی کے حکم پر لوکل گورنمنٹ کے لیے انتخابی حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن پاکستان کی ذمے داری ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اسلام آباد اور صوبوں میں قانون سازی کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میئر شپ انتخابات میں حکومتی مداخلت پر الیکشن کمیشن پاکستان مفلوج اور بے بسی کی تصویر بنا رہا۔ الیکشن کمیشن پاکستان 2024کے انتخابات کے عوامی مینڈیٹ کے حقیقی حل فارم45 کی بنیاد پر فیصلہ کرے۔ 2018 اور 2013 کے انتخابات کے نتائج بھی متنازع رہے ہیں۔2024 کے انتخابات نے ملک کو سیاسی، اقتصادی، سماجی اور آئینی حقوق کے بحرانوں سے دوچارکردیا۔