یاد رہے کہ رحیم اللہ عرف شاہد عمر باجوڑی پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہا ہے اور اس کی سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔دہشت گرد شاہد عمر 8 سال بگرام کی جیل میں قید بھی رہا ہے تاہم افغان طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسے رہا کر دیا تھا۔وہ خود کو ڈیرہ اسمعیل خان کا ٹی ٹی پی کی جانب سے خودساختہ گورنر بھی کہتا تھا اور کالعدم جماعت کی عسکری کارروائیوں کا سرغنہ بھی تھا۔
پاکستان کو نہایت مطلوب دہشت گرد شاہد عمر کی ساتھیوں سمیت افغانستان کے علاقے کنڑ میں ہلاکت سے ثابت ہو گیا کہ افغان سرزمین دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکی ہے۔افغانستان کی طالبان حکومت کے لیے بھی ی باعثِ شرمندگی ہے کہ پاکستان کی نشاندہی کے باوجود وہ ان دہشت گردوں کی اپنے وطن میں موجودگی سے انکاری رہے ہیں۔