رپورٹ: ریحان خان
بیجنگ، ہفتہ، 28 دسمبر 2024 (ٹی این ایس): چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور ان کے آزادانہ فیصلوں کا احترام کرے، اور ان کے تاریخی اور ثقافتی روایات کو تسلیم کرے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے یہ خیالات ہفتے کے روز بیجنگ میں اپنے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کے ساتھ ملاقات کے دوران ظاہر کیے۔ وانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کے عوام کو اپنے خطے کا مالک ہونا چاہیے اور اسے بڑی طاقتوں کے تنازعات یا جغرافیائی سیاست کے لیے میدان جنگ نہیں بننا چاہیے۔
وانگ نے کہا، “خطے کو افراتفری سے نکالنے اور استحکام کے حصول کے لیے فوری جنگ بندی اور تشدد کا خاتمہ ضروری ہے۔” انہوں نے موجودہ انسانی بحران کو کم کرنے، سیاسی حل پر عمل پیرا ہونے، اور مذاکرات اور بات چیت کی بحالی پر زور دیا۔
انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے قیام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں، بیرونی مرضی مسلط کرنے، پابندیوں کا سہارا لینے یا محاذ آرائی اور تنازعات کو بھڑکانے سے گریز کریں۔ “مشرق وسطیٰ کے ممالک اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی کوششوں کے لیے احترام کے مستحق ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔
مشرق وسطیٰ کے طویل عرصے سے شراکت دار کی حیثیت سے، چین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ تنازعات کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے، بیرونی مداخلت کی مخالفت کرنے، اور ترقی کے لیے پرامن ماحول کو فروغ دینے میں خطے کی حمایت جاری رکھے گا۔
یہ ملاقات دنیا کے سب سے غیر مستحکم خطوں میں سے ایک میں امن و استحکام کے لیے چین کے فعال مؤقف