امریکی حربہ، سی پیک میں مالی لین دین کرنے والےحبیب بینک کی نیویارک برانچ کوبھاری جرمانے کا نوٹس۔ بینک کا برانچ بند کرنے کا فیصلہ

 
0
369

نیویارک،اگست 29 (ٹی این ایس)  امریکی ریاست نیویارک کے مالیاتی امور سے متعلق محکمے نے حبیب بینک کی نیویارک برانچ کوبھاری جرمانے کا نوٹس بھیجا ہے۔جس کے بعد حبیب بینک نے نیویارک میں اپنی برانچ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی سامنے آنے کے بعد پاکستان اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں امریکی محکمے کا یہ اقدام پاکستان کو دباؤ میں لانے کی کوششوں کا حصہ ہے

یاد رہے کہ مذکورہ ادارے  نے دو سال پہلے حبیب بینک کی نیو یارک برانچ میں مالی بے ضابطی کا الزام لگایا تھا۔

حبیب بینک کا کہنا ہے کہ اس نے امریکی محکمے کی شکایات دور کرنےکی پوری کوشش کی اور اس کے لیے بڑی رقم خرچ کرکے اہم اقدامات کیے، لیکن امریکی محکمے نے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

حبیب بینک کے مطابق جرمانے کا فیصلہ غیر منصفانہ، بلاجواز اور قانون اور حقائق کے منافی ہے، اس لیے اس نے نیویارک میں برانچ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد وہ امریکی ڈالر کی کلیئرنگ کا کام نہیں کرسکےگا۔

بینک نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو خط لکھ کر برانچ بند کرنے کے فیصلے سے مطلع کردیا ہے،حبیب بینک نے جرمانے کے فیصلے کے خلاف امریکی محکمے سے اپیل کی ہے اور اپنی برانچ بند کرنے کی اجازت مانگی ہے جو دے دی گئی ہے۔

بینک نے اس معاملے پر امریکی عدالت سے رجوع کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے، حبیب بینک کے نیویارک چھوڑنے کے فیصلے سے اس کے نیویارک میں ملازمین کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہوگیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حبیب بینک کے خلاف اس اقدام کا مقصد سی پیک منصوبےکو نقصان پہنچانے کی کوشش ہوسکتی ہے، کیونکہ حبیب بینک سی پیک میں کیے جانے والے مالی لین دین کرنے والے مرکزی بینکوں میں سے ایک ہے۔