رپورٹ: ریحان خان
استنبول، جمعرات، 23 جنوری 2025 (ٹی این ایس): عالمی سطح پر مثبت تبدیلی کی ترغیب دینے کے مقصد سے شروع کیے گئے باوقار ’ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن ایوارڈز‘ کی چھٹی سالانہ تقریب استنبول، ترکیہ میں شاندار انداز میں منعقد ہوئی۔
2017 میں اپنے آغاز کے بعد سے، ’ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن ایوارڈز‘ نے 15 ممالک کے 25 افراد کو ان کی کمیونٹیز کے لیے نمایاں خدمات پر اعزاز سے نوازا ہے۔ اس سال کی تقریب میں، جو ٹی آر ٹی کے ڈائریکٹر جنرل مہمت زاہد صوباچی کی میزبانی میں ہوئی، ترک صدارت کے ڈائریکٹر برائے مواصلات فخر الدین آلتون، ٹی آر ٹی کے عہدیداران، سیاستدان، این جی او رہنما، اور ثقافت، فنون، میڈیا اور تعلیم کے شعبوں سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب میں فلسطینی گلوکار لِنور کی دل کو چھو لینے والی پرفارمنس بھی شامل تھی، جنہوں نے اپنے گانے “ویک اپ” اور “کیپ یور کی” پیش کیے، جو فلسطین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
اپنے خطاب میں فخر الدین آلتون نے ’ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن‘ اقدام کے انقلابی مشن کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا: ’’یہ پروگرام ایک ایسی دنیا میں نیکی کو ادارہ جاتی شکل دیتا ہے جہاں برائی عام ہو چکی ہے۔‘‘ انہوں نے اس اقدام کو حقیقی ہیروز کی کہانیاں دنیا کے سامنے پیش کرنے پر سراہتے ہوئے کہا، ’’نیکی ایک حقیقی نصب العین ہے جو نسل در نسل منتقل ہو سکتی ہے۔ یہ اقدام انسانیت کو درپیش مظالم کے حل کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔‘‘
ٹی آر ٹی کے ڈائریکٹر جنرل مہمت زاہد صوباچی نے بھی اس موقع پر کہا کہ تنظیم کا مشن انصاف اور سچائی کی حمایت کرنے والوں کی آواز کو بلند کرنا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ورلڈ سٹیزن ایوارڈز قربانی کی ان کہانیوں کی طاقت کا مظہر ہیں جنہیں نظرانداز کیا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کے پبلک براڈکاسٹر کی حیثیت سے ٹی آر ٹی اپنے وسیع میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے امید اور انصاف کو فروغ دیتا رہے گا۔
تقریب میں مختلف زمروں میں نمایاں افراد کو اعزازات سے نوازا گیا۔ ’کمیونی کیٹر‘ کے زمرے میں اعزاز عظیمہ دھنجی اور ارحم اشتیاق کو ملا، جبکہ رانا دجانی کو ’ایجوکیٹر‘ کے زمرے میں تسلیم کیا گیا۔ نوجوانوں کے زمرے میں ہیلیئن با کو ایوارڈ دیا گیا۔
’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ فلسطین چلڈرنز ریلیف فنڈ (PCRF) کے بانی اسٹیو سوسبی کو دیا گیا، جنہوں نے تنازعات کے شکار بچوں کی جان بچانے کے لیے قابل قدر خدمات انجام دیں۔
اس کے علاوہ، ’ورلڈ سٹیزن آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ بعد از وفات عائشہ نور ایزگی ایگی کو دیا گیا، جنہیں 6 ستمبر 2024 کو نابلس میں ایک مظاہرے کے دوران اسرائیلی افواج نے قتل کر دیا تھا۔ یہ ایوارڈ ان کے والد مہمت سوات ایگی نے ان کی طرف سے وصول کیا۔
’ٹی آر ٹی اسپیشل ایوارڈ‘ ڈاکٹر امانی بلور کو دیا گیا، جنہوں نے شامی جنگ کے دوران ایک اسپتال کا انتظام سنبھال کر مشکلات کے درمیان امید کی علامت بن کر ابھریں۔
تقریب کا اختتام جیتنے والوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی متاثر کن کہانیوں کے جشن کے ساتھ ہوا، جو دنیا بھر میں امید اور تحریک پیدا کرنے کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔