رحیم یارخان (ٹی این ایس) آل پاکستان نیوزپیپرزاینڈایڈیٹرزفورم (اے پی این ای ایف) اورنیشنل جرنلسٹس پر یس کلب پاکستان (این جے پی سی پی) کے چیئرمین راناعمران لطیف کی متنازعہ پریویشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) بل 2025 (پیکا) کی سخت مخالفت

 
0
21

رحیم یارخان (ٹی این ایس) آل پاکستان نیوزپیپرزاینڈایڈیٹرزفورم (اے پی این ای ایف) اورنیشنل جرنلسٹس پر یس کلب پاکستان (این جے پی سی پی) کے چیئرمین راناعمران لطیف کی متنازعہ پریویشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) بل 2025 (پیکا) کی سخت مخالفت،اپنے جاری پریس کلب میں انہوں نے اس بل کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے اس کے پریس کی آزادی اورڈیجیٹل اظہارپرپابندی کے خطرات کواجاگرکیاہے صحافتی آزادی کے ایک نمایاں علمبردارراناعمران لطیف نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، پاکستان براڈکاسٹرزایسوسی ایشن (پی بی اے) کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرز(سی پی این ای) اورآل پاکستان نیوزپیپرزسوسائٹی (اے پی این ایس) سمیت اہم میڈیا اورسول سوسائٹی تنظیموں کے ساتھ اتحادقائم کیاہے یہ تنظیمیں ملک بھرمیں ایک تحریک شروع کریں گی تاکہ اس بل کوچیلنج کیاجاسکے اورعوام کے جمہوری حقوق کاتحفظ یقینی بنایاجاسکے، پیکاجسے ملکی اوربین الا قوامی سطح پرتنقیدکاسامناہے سخت سزائیں اورآن لائن پلیٹ فارمزپرحکومت کازیادہ کنٹرول متعارف کرانے کی کوشش کررہاہے جس سے سینسرشپ اوراختلافی آوازوں کے خلاف ممکنہ غلط استعمال کے خدشات پیدا ہوئے ہیں رانا عمران لطیف نے عالمی میڈیا واچ ڈاگز، انسانی حقوق کی تنظیموں اورسفارتی مشنزسے حمایت حاصل کی ہے تاکہ پاکستان میں پریس کی آزادی اورڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لیے آوازبلند کی جاسکے، انہوں نے کہاکہ یہ قانون سازی جمہوریت کی روح اوراظہاررائے کی آزادی کوکمزورکرتی ہے ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان کے صحافیوں اور شہریوں کے ساتھ یکجہتی کامظاہرہ کریں کیونکہ ہم اپنے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی جدوجہد کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ اے پی این ای ایف اوراین جے پی سی پی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں تاکہ پاکستان میں میڈیاکی آزادی کودرپیش بڑھتے ہوئے خطرات کواجاگرکیاجاسکے۔