اسلام آباد :ستمبر 8(ٹی این ایس) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سیاست میں گالم گلوچ نہیں بلکہ اچھے کاموں کا مقابلہ ہونا چاہئے، صوبوں کے درمیان ہسپتالوں، تعلیمی اداروں اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے مقابلہ سے پاکستان ترقی کرے گا، بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت دینے اور آداب سکھانے کی بھی ضرورت ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد کالج فار گرلز ایف سکس ٹو میں ڈیجیٹل دنیا میں خواندگی کے موضوع پر تقریری مقابلے کے انعقاد کی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام نے ہمیں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے خواہ اس کیلئے کتنی ہی مشکلات کیوں نہ اٹھانا پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کئے بغیر ہم اسلامی تعلیمات سے آگاہی حاصل کر سکتے ہیں نہ اچھے برے کی تمیز سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں قوموں کی ترقی کا معیار تعلیم سے جانچا جاتا ہے، دنیا میں جہاں بھی معیار زندگی بہتر ہے وہاں تعلیمی معیار بھی بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے، آئین پاکستان میں بنیادی تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، ہماری حکومت نے تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہونے کے باوجود تعلیم کی بہتری کیلئے بہت کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ 2018ء میں ہم تعلیم پر جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کر رہے ہوں گے۔ وزیراعظم کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کے ذریعے وفاقی دارالحکومت کے 422 تعلیمی اداروں میں تعلیمی سہولیات کو بہتر کیا گیا ہے اور جدید سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی گئی ہے، 2018ء تک اسلام آباد کا کوئی سکول جدید تعلیمی سہولیات سے محروم نہیں رہے گا، وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑھی لکھی اقوام نعروں پر نہیں کام پر توجہ دیتی ہیں، مریم نواز نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے گرانقدر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف صوبوں میں اس وقت مختلف جماعتوں کی حکومت ہے، ان کے مابین مقابلہ ہونا چاہئے کہ کس صوبہ نے تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں زیادہ بہتر کام کیا، سیاست میں گالم گلوچ کا نہیں اچھے کاموں کا مقابلہ ہونا چاہئے، پڑھی لکھی اقوام اپنے لئے اچھی قیادت منتخب کرتی ہیں، ایک دوسرے پر ذاتی تنقید کی بجائے کارکردگی کے میدان میں مقابلہ کیا جائے، ہر صوبائی حکومت اپنے صوبہ کی تعلیم گاہوں اور ہسپتالوں کو بہتر بنانے میں دوسری صوبائی حکومت کے ساتھ مقابلہ کرے، اس مقابلہ سے ہی پاکستان ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملینیم ڈویلپمنٹ گولز میں پاکستان اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکا، اہداف کے حصول اور نگرانی کیلئے پارلیمان کی کمیٹی بنائی گئی ہے، 2030ء تک ان اہداف کو حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور تربیت ساتھ ساتھ ہونے چاہئیں، ہمیں ڈیجیٹل دنیا کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے روایتی آداب کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کو روایتی آداب سے بھی روشناس کرائیں اور قانون کی پاسداری کا درس دیں۔ اس موقع پر کالج کی پرنسپل نے بھی خطاب کیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی طالبات میں انعامات اور شیلڈز تقسیم کیں۔ طالبات کی بڑی تعداد نے تقریب کے بعد وزیر مملکت برائے داخلہ سے آٹو گراف لئے اور سیلفیاں بنوائیں۔