واشنگٹن (ٹی این ایس) ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو امریکا میں بزنس فروخت کرنے کیلئے مزید 75 دن کی مہلت دیدی

 
0
3

واشنگٹن (ٹی این ایس):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کو مزید 75 دن کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر ٹک ٹاک کو 75 دن کی مہلت دی گئی ہے جس دوران سوشل میڈیا کمپنی کو امریکا میں اپنے بزنس کو فروخت کرنا ہوگا، ورنہ اسے پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ٹروتھ سوشل میں ایک پوسٹ میں امریکی صدر نے بتایا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے ٹک ٹاک کو بچانے کے لیے کسی معاہدے پر کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

مگر بظاہر اتنی بھی پیشرفت نہیں ہوئی کہ ٹک ٹاک کی فروخت جلد ممکن ہوسکے اور اسی وجہ سے کمپنی کو دی گئی مہلت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی اور امریکی انتظامیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے ہر ابھی بھی کافی کام ہونا باقی ہے۔

امریکی صدر نے توقع ظاہر کی کہ اس حوالے سے کام جاری رہے گا اور معاہدے کے حوالے سے ہمیں چین سے اچھی توقعات ہیں۔

انہوں نے ایک بار اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنا نہیں چاہتے۔

متعدد کمپنیوں کی جانب سے ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے جن میں ایمازون کا نام بھی شامل ہے۔

مگر اب تک کوئی کمپنی کسی ایسے معاہدے کو تیار نہیں کرسکی جو امریکی انتظامیہ، بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی مالک کمپنی) اور چینی حکومت کو مطمئن کرسکے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 20 جنوری 2025 کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکا میں اپنے آپریشنز فروخت کرنے کے لیے مزید 75 دن کی مہلت دی گئی۔

یہ مہلت 6 اپریل کو ختم ہورہی تھی مگر اب اس میں مزید 75 دن کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

اپریل 2024 میں امریکی ایوان نماندگان نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت ٹک ٹاک کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 19 جنوری 2025 تک اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کر دے ورنہ اس پر پابندی عائد کی جائے گی۔

اس قانون پر صدر جو بائیڈن نے بھی دستخط کیے تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے اولین دور صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی ناکام کوشش کر چکے تھے مگر اب ان کا کہنا ہے کہ وہ ایپ پر پابندی کے حق میں نہیں۔