اصغر علی مبارک
اسلام آباد (ٹی این ایس) سابق امیدواربرا ئےصدر پاکستان اصغر علی مبارک نے کہا ہےکہ پاکستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی امن کے لیے غیر معمولی کوششوں پر نوبل انعام کے لیے نامزد کیا جانا چاہیے
پاکستان بھارت جنگ بندی کا سہراامریکی صدر کےسر جاتا ہےخاص طور پر جب دو ایٹمی ریاستیں جنگ میں مصروف تھیں, پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں امریکی ثالثی کا اہم کردار تھا، جسے بھارت جھٹلاتا رہا ۔بھارت کےجھوٹے بیانیے کو صدر ٹرمپ نے کھلے الفاظ میں رد کرتے ہوئے سچائی دنیا کے سامنے رکھ دی ہےسابق پاکستانی صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک نے پاک بھارت جنگ کے تناظر میں کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے جنگ میں بھارت کو موثر جواب دیا۔انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان, ایران, ترکی آذربائیجان ساتھ دینے پر شکریہ ادا جارہے ہیں , اس جنگ کے دوران ترکیہ، آذربائیجان، ایران اور تاجکستان نے پاکستان کے دفاع کے حق کی کھل کر حمایت کی، ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے کھلی حمایت کے بعد بھارت میں ان دونوں ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی جارہی ہے۔انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے امن قائم ہوا۔
یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ صدر ٹرمپ نے پاکستانی عوام کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے لوگ بہترین ہیں اور ان کے پاس عظیم رہنما موجود ہیں۔ امریکی صدرنے پاک بھارت جنگ بندی کا سہرا اپنے سر لیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی، یاد رہے کہ پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر حملے اور بعد ازاں بھارت کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان میں دراندازی کے جواب میں پاک فوج نے آپریشن بنیان المرصوص کے ذریعے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا تھا۔10 مئی کو بھارت نے تین پاکستانی فضائی اڈوں پر میزائل داغے، جس کے ردِعمل میں پاکستان نے بھارت کے میزائل ڈیفنس سسٹم سمیت کئی فوجی تنصیبات کو تباہ کردیا، بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکی ثالثی کے نتیجے میں اسی روز دونوں ممالک کے درمیان شام 4 بج کر 30 منٹ پر سیز فائر کردیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے جہاں 2024 تک پاکستان کی سالانہ برآمدات 5 ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں جب کہ پاکستان کی امریکہ سے درآمدات تقریباً 2.1 ارب ڈالر کی سطح پر ہیں