اسلام آباد (ٹی این ایس) معرکہ حق میں پاکستانی بیانیے کی عظیم فتح

 
0
43

(.اصغرعلی مبارک )

اسلام آباد (ٹی این ایس) افواج پاکستان کی معرکہ حق میں عظیم فتح ہی خصوصی انعام ہے خاص طور پر بیانیے کی جنگ میں پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈے کی مہم کو چاروں شانے چت کر دیا فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستانی میڈیا کو بھارتی پروپیگنڈا مہم کے خلاف’’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘‘ ’’آہنی دیوار‘‘ قرار دیاہے اللہ تعالٰی کے فضل وکرم سے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے والے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل عہدہ ملنا ان کی اعلی خدمات کا اعتراف ہے
قارئین کرام, پاکستان نے نہ صرف بھارت کی عسکری جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ ’’بیانیے‘‘ کی جنگ بھی جیتی، اور یہی وہ میدان تھا جہاں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ آج کی دنیا میں صرف میدان جنگ جیتنا کافی نہیں۔اس سلسلے کی پہلی باقاعدہ پریس کانفرنس دفتر خارجہ پاکستان میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نائب وزیراعظم پاکستان اسحاق ڈار اور ترجمان دفتر خارجہ پاکستان شفقت علی خان نے بریفینگ دی اور بھارتی حکومت کے گھناؤنے کرداروں کو بےنقاب کرتےہوئے پہلگام واقعہ ڈیجیٹل شواہد پیش کیے پاکستان نے جس عزم کے ساتھ جواب دیا، وہ سفارتکاری، ابلاغ اور عسکری ذمہ داری کی اعلیٰ مثال ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں ٹھوس شواہد، واضح ویڈیوز، اور سیٹلائٹ تصاویر کے ساتھ بھارت کا جھوٹ بے نقاب کیا۔ ان کےچہرے پر اعتماد، آنکھوں میں سچ، اور لہجےمیں وقار تھا۔ وہ صرف فوج کی نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کی ترجمانی کررہے تھےاس دوران سیاسی قیادت نے بھارت کو دندان شکن جواب دینے کیلئے قومی اسمبلی اورسینٹ آف پاکستان کے علاوہ ٹاک شوز میں پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا پی ٹی وی بیڈ کوارٹرز میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ان کیمرہ بریفنگ دی انٹرنیشنل میڈیا بریفنگ کا اہتمام آئی ایس پی آر میں کیا گیا جبکہ اس کے بعد تواتر کے ساتھ پاک فوج کے ترجمان نے میڈیا کو سچ اور حقیقیت پر مبنی مطلوبہ صحافتی سہولیات فراہم کی تاکہ فیک نیوز سے بچا جا سکے یہ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کا ہی کلیدی کردار رہا کہ اگلے مورچوں پرکی جانے.ہر کاوشوں سے قوم کو روشناس رکھا,جس سے پاکستان کااصل بیانیہ دنیا کے سامنے آیا اور بھارتی جھوٹے بیانیہ کو بےنقاب کرتےہوئے حقائق سے آگاہ کیاگیا ہم 1971 کی جنگ اس لیے ہار گئے کیونکہ آئی ایس پی آر کی طرح ادارہ موثر نہیں تھا اور آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل احمد شریف آفیسر اور ان کی ٹیم کی طرح کوئی نہیں تھا۔ 2025 کی جیت 1971 کی شکست کا ازالہ بھی ہے۔ایسی تاریخی کامیابی کو محض سرخیوں تک محدود نہیں رکھنا چاہیے۔ خوش قسمتی سے راقم الحروف اصغر علی مبارک تمام پریس کانفرنسوں میں بانفس نفیس موجود ریا اور بنیان المرصوص کے حقیقی کرداروں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری, نائب وزیراعظم پاکستان اسحاق ڈار اور ترجمان دفتر خارجہ پاکستان شفقت علی خان, وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ, وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر کے ساتھ براہ راست گفتگو کرنے کاموقع ملا,اپنی زندگی کی 37 سالہ صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے مسلسل سوئے بغیر کام کیا اس یقین کے ساتھ نظریاتی محاذ کا ادنی سا سپاہی بن کر اپنا کردار ادا کروں ہمارا بیانیہ 2025 میں ثبوت کے ساتھ تھا جہاں ہر چیز ڈیجیٹل ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج کی طرح آئی ایس پی آر کی ٹیم نے فرنٹ لائن سے یہ کام کیا ہمیں سیکورٹی ذرائع سے سب سے زیادہ ڈیجیٹل مواد ملا اور وہ آئی ایس پی آر کے ذریعہ تصدیق شدہ ہو تاتھا آئی ایس پی آر کی ٹیم جس کی سربراہی لیفٹننٹ جنرل احمد شریف 24 ۔گھنٹے کی اور نیند تک نہیں کی آئی ایس پی آر کی بریفنگ میں تمام پاکستانی اور غیر ملکی میڈیا نے شرکت کی، تاریخ بدل گئی لیکن بریفنگ جاری رہی, ریاست کو چاہیے کہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل احمد شریف آفیسر اور ان کی ٹیم اعلیٰ ترین قومی اعزازات سے نوازے، تاکہ بیانیے کی خاموش مگر فیصلہ کن جنگ کے ہیروز کو وہ مقام دیا جا سکے جس کے وہ حقدار ہیں۔بھارت نے 6 مئی کو دعویٰ کیا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پال رہا ہے، اور ان ہی دہشت گردوں نے پٹھان کوٹ، اودھم پور اور پلوامہ جیسے حملے کیے تھے۔ بھارتی میڈیا اس وقت طوفان بدتمیزی کا شکار تھا۔ ہر طرف پاکستان کے خلاف زہر اگلا جا رہا تھا، حتیٰ کہ بین الاقوامی میڈیا تک کو غلط معلومات پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ دوسری طرف نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عالمی فورمز پر جس مہارت سے پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ اقوام متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین، اور خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے، ہر جگہ انہوں نے بھارت کا اصل چہرہ دکھایا۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک ایسی رپورٹ جاری کی جس میں بھارتی میڈیا کےجھوٹے دعوے واضح طور پر درج تھے۔ ان میں سے 29 دعوے وہ تھے جن کی تردید خود بین الاقوامی اداروں نے کی۔ اس رپورٹ کی تیاری میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی میڈیا ٹیم نے کلیدی کردار ادا کیا، جسے اقوام متحدہ کے نمائندوں اور عالمی صحافیوں کو پیش کیا گیا۔ بیانیے کی جنگ میں سب سے بڑی فتح اس وقت حاصل ہوئی جب بین الاقوامی میڈیا نے بھارتی دعوؤں پر شکوک ظاہر کیے اور پاکستانی مؤقف کواصل قرار دیا۔ برطانوی پارلیمنٹ نے پاکستان کے تحمل کی تعریف کی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور عالمی امن کو ترجیح دی۔پاکستانی میڈیا نے اس بار قومی بیانیے کا بھرپور ساتھ دیا۔ اینکرز، صحافی اور سوشل میڈیا پر سرگرم افراد نے افواہوں کو روکا، تصدیق شدہ معلومات پھیلائیں، اس مہم میں حکومت کی میڈیا ٹیموں، خصوصاً نیشنل میڈیا سیل اور پی آئی ڈی کی کارکردگی شاندار رہی۔ سوشل میڈیا پر بھارت کی جانب سے چلائی گئی جعلی مہمات کا پردہ بھی خود عالمی اداروں نے چاک کیا۔ میٹا، فیس بک، اور ٹوئٹر کی رپورٹوں کے مطابق بھارت کی طرف سے چلائے گئے کئی جعلی اکاؤنٹس کو بند کیا گیا جو پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔ اس کے برعکس پاکستان کی جانب سے جاری مواد حقیقی، شواہد پر مبنی، اور شفاف معلومات پر مشتمل تھا۔پاکستان نے آزاد کشمیر میں بین الاقوامی صحافیوں کو مدعو کر کے عملی طور پر بھارت کے الزامات کو رد کیا۔ انہیں وہ تمام علاقے دکھائے گئے جہاں بھارت کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا تھا، مگر وہاں کچھ نہ تھا۔ اس کے برعکس بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مکمل میڈیا بلیک آؤٹ کر رکھا تھا۔ پاکستانی سفیروں نے دنیا بھر میں جو بریفنگ دیں، ان کے پیچھے بھی ایک منظم اسٹرٹیجی تھی جسے وزارت خارجہ نے ترتیب دیا۔ چین، ترکیہ، ایران، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات جیسے اہم ممالک کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا، اور سب نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔یہ تمام کامیابیاں اس لیے ممکن ہو ئیں کہ ان کی قیادت ایسے افراد کے ہاتھ میں تھی جو اس وطن کے سچے خادم تھے۔ جنرل احمد شریف چوہدری نے میدان جنگ میں سچ کی آواز بن کر پاکستان کو سرخرو کیا۔_تاریخی فتح کے فوراً بعد جنرل عاصم منیر کے نام کے ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر لکھنے والا پہلا کالم نگار ہونا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نےبھارت کے خلاف حالیہ جنگ میں فرنٹ سے قیادت کی
فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر اس لیے لکھا تھا کہ جنرل سید عاصم منیر میں ایک بہترین مسلم لیڈر اورسپاہ سالار کی تمام تر خوبیاں موجود ہیں اسی لیے پوری دنیا جنرل عاصم منیر کے قول وفعل کی تعریف کرنے پر مجبور ہے۔ یہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ تاریخی فتح کے فوراً بعد جنرل عاصم منیر کے نام کے ساتھ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا لکھنے والا پہلا کالم نگار ہوں۔
یا د رہےکہ حکومت پاکستان نے20 مئی 2025 کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی ,فیلڈ مارشل فوجی تاریخ میں ایک اعلیٰ ترین فوجی عہدہ ہے جو غیر معمولی خدمات انجام دینے والے جنرل کو ’اعزازی‘ طور پر دیا جاتا ہے
فیلڈ مارشل اسے کہتے ہیں جو ایک سے زائد افواج کی کمان سنبھال چکے ہوں۔
فیلڈ مارشل ریٹائرڈ نہیں ہوتا، ان کے نام کے ساتھ ’ریٹائرڈ‘ کا لفظ کبھی لکھا نہیں جاتا، یہ عہدہ سینیئر موسٹ ہوتا ہے۔
فیلڈ مارشل سمیت فوج میں دیے گئے تمام رینک ہمیشہ نام کے ساتھ رہتے ہیں ,
عاصم منیر کے فیلڈ مارشل بننے کے بعد اب ایک فور سٹار جنرل کی جگہ بن سکتی ہے, یہ عہدہ عمومی طور پر جنگی مہارت اور قومی دفاع میں شاندار خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہےحالانکہ فیلڈ مارشل کا عہدہ ایک رسمی اور ’اعزازی رینک‘ ہے بیشتر ممالک میں فیلڈ مارشل کا عہدہ عمومی طور پر اعزازی ہوتا ہے
فائیو سٹارز پر مشتمل فیلڈ مارشل اعلیٰ ترین فوجی رینک ہے جو فور سٹار جنرل کو ہی دیا جا سکتا ہے۔ اس طرح فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کے بعد چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر فور سٹار جنرل نہیں بلکہ فائیو سٹار جنرل شمار ہوں گے
پاکستان میں اس وقت چار جنرلز ہیں، تین فورسز کے چیف جبکہ چوتھے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی ہیں
اس سے قبل 1958 میں سابق فوجی صدر ایوب خان خود کو فیلڈ مارشل کا اعزاز دے چکے ہیں وہ اس وقت آرمی چیف کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر بھی تھے۔ایوب خان کے فیلڈ مارشل ہونے پر لوگوں کو تحفظات ہیں کیونکہ روایتی طور پر فیلڈ مارشل ایک سے زیادہ افواج کی کمانڈ سنبھالتا ہے
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو `ان کی ’اعلیٰ حکمت عملی‘ پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اپنا اعزاز قوم، افواج پاکستان، سول وملٹری شہدا اور غازیوں کے نام کرتا ہوں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ وہ صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ کے اعتماد کے شکر گزار ہیں، انہوں نے خصوصی طور پر قوم کا بھی شکریہ ادا کیا۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا تھا کہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان ہیں، یہ انفرادی نہیں بلکہ افواج اور پوری قوم کے لیے اعزاز ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کیے جانے کے بعد دونوں ممالک میں صورتحال کشیدہ ہوئی۔ بعد ازاں، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیاتھا10 مئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے
22 مئی 2025 کو صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل سے نوازا، انہیں یہ اعزاز بے مثال قیادت اور ملکی دفاع کے لیے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں دیا گیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل کا اعزاز دیا، انہیں یہ اعزاز بے مثال قیادت اور ملکی دفاع کے لیے گرانقدر خدمات کے اعتراف میں دیا گیا۔
صدر پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تقریب کا مقصد قوم کے بہادر سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، پوری قوم کو اپنی بہادر مسلح افواج پر فخر ہے، سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا اعزاز قابل فخر لمحہ ہے، فیلڈ مارشل کا اعزاز دینے کی منظوری پر مجھے بہت مسرت ہوئی۔ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، سابق وزیراعظم نواز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شرکت کی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان، سروسز چیفس، صوبائی گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد، غیر ملکی سفارتکار، سول وعسکری حکام بھی تقریب میں موجود تھے۔
صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے فرنٹ سے لیڈ کیا، دشمن کے خلاف پوری قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ تھی، ہمارے بھرپور جواب نے دنیا پر ہماری صلاحیت ثابت کردی، پاکستان امن کا داعی ہے لیکن امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ وطن عزیز کے چپے چپے کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اللہ تعالیٰ وطن عزیز کے محافظوں کو اپنی حفظ وامان میں رکھے۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ایک تاریخی اور قابل فخر دن ہے، ہم اپنے ہیروز کی خدمات کے معترف ہیں، ہماری عسکری قیادت نے دشمن کے خلاف بے مثال اور تاریخی فتح حاصل کی، بھرپور اور موثر جواب دیا کہ دشمن گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا، کشیدہ صورتحال کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا جذبہ اور عزم مثالی تھا، وطن عزیز کے لیے فیلڈ مارشل کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی خود مختاری اور سلامتی کے لیے فیلڈ مارشل کا کردار بہت اہم ہے، آپریشن بنیان مرصوص کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے قائدانہ کردار ادا کیا، قوم کے بہادر سپوت فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نئی تاریخ رقم کی۔فیلڈ مارشل پاکستان کی مسلح افواج میں اعلیٰ ترین عہدہ اور 5 ستاروں پر مشتمل واحد ملٹری رینک ہے، جسے فائیو اسٹار جنرل بھی کہا جاتا ہے۔ ایوب خان پاکستان کی تاریخ میں واحد فیلڈ مارشل رہے ہیں، انہیں 1959 میں فیلڈ مارشل بنایا گیا تھا، اس وقت وہ ملک کے صدر بھی تھے۔ جس کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو معرکہ حق ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دے دی۔ فیلڈ مارشل کو فائیو اسٹار جنرل بھی کہا جاتا ہے، فیلڈ مارشل کا رینک پاک فوج میں جنرل، فضائیہ میں ایئر چیف اور بحریہ کے ایڈمرل سے بھی بڑا عہدہ ہوتا ہےپاکستان نے بھارتی جارحیت کا کامیابی سے مقابلہ کیا اوراہم عسکری و سفارتی فتوحات حاصل کیں۔ 7 مئی کی رات میں یہ خبر آئی کہ بھارت نے 7 فضائی حملے کیے ہیں. 8 اور 9 مئی کی درمیانی شب بھارتی میڈیا ’رپورٹ‘ کرتا رہا کہ پاکستان کے بڑے بڑے شہروں پر بھارت کا قبضہ ہوچکا ہے پاکستانی حکومت بھی گر چکی ہے جبکہ پاکستان کے آرمی چیف حراست میں ہیں۔7 اور 10 مئی کو پاک فضائیہ اور پاک فوج نے کافی پُراعتماد انداز میں بھارتی افواج کو زیر کیا۔ بھارت کے جدید ترین رافیل طیارے جن کی تعریفوں کے خوب پُل باندھے گئے تھے، 7 مئی کو جب ان کا ملبہ ملا تو بھارتی حکومت کا لہجہ اچانک دھیما ہوگیا۔ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر قابلِ نفرت ہمسایے کی مکمل تباہی و بربادی کے اجتماعی تصور کو جعلی خبروں کی صورت میں بیان کیا گیا۔ یہ جلد ہی ایک افراتفری، جذباتی معاملے میں تبدیل ہوگیا تھا جو خبروں سے زیادہ کسی کی تباہی کی خواہش زیادہ لگی۔ ان خبروں پر یقین کرنے والوں پر سے صبح جب خمار اترا تو وہ حقیقت سے روشناس ہوئے۔ پاکستان تو اپنی جگہ قائم تھا جیسا کہ ہمیشہ سے قائم رہا ہے۔ بھارتی زعم کو مزید چوٹ تب لگی کہ جب 10 مئی کو پاکستان نے میزائل حملوں سے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ اس وقت تک بھارتی میڈیا اور ان کے عوام مکمل طور پر تھک چکے تھے۔ اور مودی حکومت کا بھی یہی حال تھا کیونکہ انہوں نے جو چال چلی تھی وہ مکمل طور پر ناکام ہوچکی تھی۔واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پر بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے تنازع میں عالمی سطح پر ناکامی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ بھارتی میڈیا میں صرف جھوٹی اور بے بنیاد خبریں ہی چلائی گئیں جس کی عالمی اداروں نے بھی تصدیق کی۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب نئی دہلی نے پاکستان پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے۔ 10 مئی کو پاک فوج کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا، جس میں بھارت کے 26 ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا گیا، بالآخر 10 مئی کو شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔10مئی کی فتح پاکستان کا شاندار ترین لمحہ ہے.یہ تاریخ کا وہ قابل فخر واقعہ ہے جس نے پاکستان کو پہلے بھی اور آئندہ کے لیے بھی ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔ جنگ میں فتح کی صورت میں اللہ نے ہمیں عزت دی مگر یہ عزت ان شہدا ، ان غازیوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے حملے سے نہ صرف بچایا بلکہ دشمن کو ایک ایسا سبق سکھایا جو وہ کبھی بھلا نہیں پائے گا۔یہ کامیابی افواج پاکستان کی مربوط حکمت عملی اور بالخصوص سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کی بہترین کوآرڈینیشن کی مرہون منت ہے جس نے پوری قوم کے عزم اور حوصلے کو نئی توانائی بخشی۔ پاکستانی افواج نے گزشتہ روز جس اعلی پیشہ ورانہ مہارت سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں بھارت کو دندان شکن جواب دیاہے
آپریشن بنیان مرصوص کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے قائدانہ کردار ادا کیا، قوم کے بہادر سپوت آرمی چیف عاصم منیر نے نئی تاریخ رقم کی۔
پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولیں گے۔
یہ ایک ایسا سبق ہے جسے دنیا مدتوں نہیں بھلا سکے گی اور یہ سبق ہر یونیورسٹی میں پڑھایا جاتا رہے گا
بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے جو عسکری منصوبے اپنائے گئے ہیں وہ کئی دہائیوں تک زیر مطالعہ رہیں گے،
جنرل عاصم منیر کی قیادت پاکستان کی افواج کا مورال بلند کیوں نہ ہوتا آرمی چیف نے لیڈ فرام دی فرنٹ کیا
پاکستانی فوج کا حوصلہ اور بھارت پر حاصل کی گئی برتری نے عوام کے دلوں میں فوج کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے اور اب فوج عزت اور فخر کی علامت بن چکی ہے۔
گزشتہ روز نماز فجر کی امامت کرانے کے بعد جنرل عاصم منیر نے قرآن پاک کی تلاوت کی اور پھر آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز ہوا
جس انداز میں افواج پاکستان نے جنرل عاصم منیر کی قیادت میں اپنے کئی گنا زیادہ دشمن کو شکست فاش دی اس پر قوم کی امنگوں کی ترجمانی یہ ہوگی کہ جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے سے نوازا جائےبھارت نے 7 مئی کو ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان کے مختلف علاقوں میں حملوں کا سلسلہ شروع کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ان حملوں کے دوران 6 مختلف مقامات پر 24 دھماکے ہوئے، جن میں 40 پاکستانی شہری شہید اور 121 زخمی ہوئے، جب کہ 13 فوجی جوان بھی شہید اور 78 زخمی ہوئے۔
پاکستان کی مسلح افواج نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے، اور لائن آف کنٹرول پر موجود بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز اور چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا۔10 مئی کو بھارت نے تین پاکستانی فضائی اڈوں پر میزائل داغے، جس کے ردِعمل میں پاکستان نے ’ آپریشن بنیان المرصوص‘ کا آغاز کیا اور بھارت کے میزائل ڈیفنس سسٹم سمیت کئی فوجی تنصیبات کو تباہ کردیا،