اسلام آباد (ٹی این ایس) وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی اور چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی ہدایت کے مطابق سی ڈی اے نے اسلام آبادکی حدود میں غیر قانونی/غیر مجاز سوسائٹیز اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پیر 26 مئی 2025 کو پاک پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی، لوہی بھیر زون،پانچ، اسلام آباد کے مختلف مقامات پر آپریشن کیا گیا جن میں غیر مجاز عمارتوں/کمرشل آوٹ لیٹس کو سیل کیا گیا۔
یہ آپریشن سی ڈی اے کی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بلڈنگ اینڈ ہاوسنگ کنٹرول، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سی ڈی اے، آئی سی ٹی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کے باہمی تعاون سے کیا گیا۔ آج کا پہلا مرحلہ سی ڈی اے آرڈیننس 1960 اور بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنز 2020(ترمیم شدہ 2023)کے تحت کیا گیا۔ سیل کی گئی عمارتیں بلڈنگ پلانز کی غیر منظوری، غیرمجاز کمرشل استعمال، تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر غیر قانونی قبضے اور متعلقہ جرمانوں/فیسز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قوانین کی خلاف ورزی پر پائی گئیں۔ پاک پی ڈبلیو ڈی ملازمین کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی، لوہی بھیر زون-پانچ میں آپریشن کے پہلے مرحلے میں کل 30یونٹس کو سیل کیا گیا جن میں درج ذیل شامل ہیں، 24ڈی خاص، 334ڈی ، 3335ڈی گولڈ، 333ڈی بلڈنگ میٹریل سٹور ،شاہد فیبرکس (335ڈی) و دیگر شامل ہیں ۔
مشترکہ انفورسمنٹ آپریشن اسلام آباد کے بلڈنگ ضوابط کی قانون کے مطابق تعمیل اور ان کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ تمام سیل کئے گئے یونٹس کو پہلے سے وارننگ نوٹسز، شو کاز نوٹسز اور فائنل نوٹسز کے باوجود غیر مطابق پایا گیا۔ سی ڈی اے کے قوانین کے تحت مسلسل خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک بار پھر آگاہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی حدود میں کسی بھی تعمیر سے قبل قانون کے مطابق سی ڈی اے کے متعلقہ ونگ سے منظوری اور ضروری سرٹیفکیٹس حاصل کریں۔