(.اصغرعلی مبارک )
اسلام آباد (ٹی این ایس) چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت جان لے، پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا کوئی بھی سودا ممکن نہیں، ہم کشمیر کو کبھی نہیں بھول سکتے، بھارت جان لے کہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑے گا۔
فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر کا مسئلہ دبانے کی کوشش کی مگر ناکام ہو چکا، کشمیر ایک عالمی سطح کا مسئلہ ہے، پاکستان، بھارت کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کرے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، این آئی (ایم) نے آرمی آڈیٹوریم میں ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے بات چیت کی۔
ہلال ٹاکس کا مقصد مختلف بین الاقوامی، علاقائی , قومی مسائل پر انٹرایکٹو سیشنز , گروپ ڈسکشنز پر محیط، پاکستان کی اکیڈمک کمیونٹی کے اراکین کے درمیان نقطہ نظر کے اشتراک کے لیے ایک فورم کے طور پر کام کرنا ہے۔
اختراع، تحقیق , تاثرات کے ذریعے قومی ترقی میں اکیڈمیا کے اہم کردار کے اعتراف کے طور پر، فورم نے وائس چانسلرز پر مشتمل تعلیمی برادری کے تقریباً 1800 اراکین کو اکٹھا کیا۔
پاکستان بھر کے اداروں کے سربراہان شعبہ جات، سینئر فیکلٹی ممبران، پرنسپلز , طلباء نے مذاکرات میں حصہ لیا۔ورچوئل میڈیم کے ذریعے بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور جی بی کے جنوبی اضلاع سے شرکت کی ,
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تعلیمی اداروں کو ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی کے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔ تنقیدی سوچ اور علم سے چلنے والی معیشتوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، سی او اے ایس نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اداروں کو پاکستان کی ترقی کے لیے تنقیدی سوچ، استدلال اور نامیاتی اختراعی حل کے مراکز کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور سینئر اساتذہ کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کرام ملک کا بڑا سرمایہ ہیں، جو کچھ ہوں، والدین اور اساتذہ کی وجہ سے ہوں۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گرد فتنہ الہندوستان ہیں، ان کا بلوچوں سے تعلق نہیں، دہشت گردی بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، بھارت میں دہشت گردی کی وجہ اقلیتوں پر ظلم اور تعصب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوایسی مضبوط ریاست بنانا ہے جس میں تمام ادارے آئین وقانون کے مطابق کام کریں، ایسی ریاست بنانا ہے جہاں تمام ادارے بغیرکسی سیاسی دباؤ، مالی و ذاتی فائدے کے عوام کی فلاح وبہبودکے لیےکام کریں، جوکوئی بھی ریاست کو کمزور بنانےکا بیانیہ بنانے کی کوشش کرے اُس کی نفی کریں۔
سینئر اساتذہ کرام اور شرکا کا سوال جواب سیشن میں تاثر تھا کہ یہ جومحفوظ دھرتی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے، ہمیں پاکستان اور اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
سوال و جواب کے سیشن کے بعد، شرکاء نے ‘ہلال ٹاکس’ کے ادارے کی تعریف کی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس طرح کے اقدامات خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے، تحقیق اور اختراع کی راہیں کھولنے اور مسلسل بات چیت کے ذریعے آہستہ آہستہ قومی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ فورم زیادہ محفوظ اور خوشحال پاکستان کے لیے مل کر کام کرنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔













