میاں رضا ربانی کی کتاب کی تقریب  رونمائی  

 
0
473

لندن ستمبر 15(ٹی این ایس ) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ملک کے غیر مراعات یافتہ طبقے میں شامل افراد ہی اصل پاکستانی ہیں اور وہ معاشرے کی جانب سے دیکھ بھال اور توجہ کے مستحق ہیں، یہ جتنا جلد ممکن ہو اتنا ہی بہتر ہے۔چیئرمین سینیٹ نے یہ بات ساؤتھ ایشیا فورم کے زیر اہتمام اپنی کتاب ’’انویزیبل پیپل‘‘ کی لندن میں تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔رضا ربّانی نے کہا مراعا ت یافتہ طبقہ عام لوگوں کے مسائل پر توجہ نہیں دیتا اور مستحق و مظلوم افراد کی اسے کوئی پرواہ نہیں ہے۔میں نے اسی طبقے کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے کتاب لکھی ہے، ایسے افراد کو سامنے لانے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہی افراد حقیقی طور پر پاکستانی ہیں اور انہیں ملک کا سب سے بڑا حصہ دار ہونا چاہئے۔ ان کا قومی فیصلہ سازی میں کردار ہونا چاہئے۔

انہوں نے پولیو کی حفاظتی مہم کو ایک مثبت مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح پاکستان اپنے پسماندہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتا ہے۔میاں رضا ربّانی نے اس بات پر توجہ دلائی کہ پاکستان نے اس سلسلے میں بڑی اہم پیشرفت کی ہے ، اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پولیو ویکسین کی رسائی ہر بچے تک ہو۔ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ پاکستان اب پولیو کی بیماری کے اختتام کے قریب ہے، انہوں نے یہ بات یقینی بنانے کے لئے اس ضمن میں مسلسل کام پر زور دیا تا کہ یہ بیماری ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے۔اس موقع پر برطانیہ میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر، واجد شمس الحسن،ریسرچ اسکالر ڈاکٹرحانا شارلٹ کرشاء، ساؤتھ ایشیا فورم کے چیئر مین سیّد جاوید اقبال اور معروف برطانوی مصنفہ روزی دستگیر بھی شامل تھے۔

سیّد جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس کتاب میں ربّانی صاحب ایک کہنہ مشق کہانی نویس کے طور پر ابھرے ہیں کیونکہ ان کے موضوعات پاکستان کے عام لوگوں کے مسائل سے جڑے ہوئے ہیں۔بہت سے دوسرے سیاسی لیڈروں کی طرح یہ بھی اپنے آپ کو عوامی مسائل سے دور رکھ سکتے تھے، مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ انہیں اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ روزی دستگیر نے کہا کہیہ ایک اہم موقع ہے کہ ‘Invisible People’ کی رونمائی لندن میں بھی منعقد کی گئی ، کیونکہ یہیں سے عام پاکستانیوں کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ اپنی بات سب کو سمجھا سکیں۔ڈاکٹر حانا شارلٹ کرشاء نے کہا کہ آخر کسی نے توپاکستان کے غیر مراعات یافتہ طبقے کے بارے میں لکھا ہے اور ان کی روز مرہ زندگی کے مسائل کو مؤثر طریقے سے نمٹنے پر زور د یا ۔واجد شمس الحسن نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ سینیٹر رضاربانی نے اس کتاب میں غیر مراعات یافتہ طبقے کا انتخاب کیا جن کو عام طور پر پہچانا نہیں جاتا۔ اور اعلیٰ طبقہ مسلسل اس طبقے کااستحصال کرتا ہے۔