اسلام آباد (ٹی این ایس) اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے پٹوار خانوں میں خالی نشستوں پر بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھرتیوں کا مجوزہ طریقہ کار جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا۔ کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔
پرائیویٹ افراد کے پٹوار خانوں میں کام کرنے کی تفتیش کے لیے مقرر اسسٹنٹ کمشنر انڈسٹریل ایریا عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے اسسٹنٹ کمشنر سے سٹیٹ کونسل کی رپورٹ سے متعلق استفسار کیا، جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ انہوں نے رپورٹ نہیں دیکھی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پورا ریونیو ڈیپارٹمنٹ اس معاملے میں شامل ہے اور اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت بھی موجود نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے مؤقف اختیار کیا کہ کچھ وقت دیا جائے، ہم تعیناتیاں کر دیں گے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پٹوار سرکلز میں سرکاری افسر تعینات کرنے ہیں تاکہ عوام کو سہولت ملے، عوام پٹوار خانوں میں بیٹھے پرائیویٹ افراد کو رشوت دے رہے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ کوٹے سے متعلق سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے موجود ہیں، رولز الگ اور عدالتی فیصلے الگ ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ رولز میں ترمیم کرنی پڑے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئینی ترمیم بھی کرنا پڑے گی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ 27ویں ترمیم آ جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغیر پڑھے لکھے اور بغیر کوالیفکیشن کے لوگ کام کر رہے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے کہا کہ اگر پٹواری نہ بچے تو کام رک جائے گا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کوئی شخص کسی پوزیشن کے لیے ناگزیر نہیں ہے، پاکستان 25 کروڑ کا ملک ہے، لوگ ریٹائر بھی ہوتے ہیں، فوت بھی اور ڈسمس بھی۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ کچھ وقت دیا جائے، تعیناتیوں تک نظام چلانا ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کر دی۔













