بدعنوانی خاموش قاتل اور ملک پر کینسر کی طرح اثر اندز ہوتی ہے، نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے قوم کی امنگوں پر پورا اترنے کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں، ْ چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر زمان چوہدری کا نیب بلوچستان کے الوداعی دورہ پر خطاب

 
0
390

 

اسلام آباد ستمبر 18(ٹی این ایس) : قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی خاموش قاتل اور ملک پر کینسر کی طرح اثر اندز ہوتی ہے، نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے قوم کی امنگوں پر پورا اترنے کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں، نیب ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کیلئے پرعزم ہے۔

وہ پیر کو نیب بلوچستان کے الوداعی دورے کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی نے کہا کہ آپ کے الوداعی دورے کے موقع پر نیب بلوچستان میں آپ کا خیرمقدم کرنا میرے لئے خوشی کا مقام ہے۔ چیئرمین نیب نے ہمیشہ بلاخوف و خطر اپنے فرائض کی ادائیگی میں نیب افسران کی رہنمائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے کہ ہم نے 2014ء سے 2017ء کے دوران آپ کی ولولہ انگیز قیادت میں بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ، بدعنوان عناصر کی گرفتاریوں اور ان سے اربوں روپے برآمد کرنے کیلئے مؤثر اقدامات کئے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ کل جب آپ نے موجودہ چیئرمین نیب کا یہ عہدہ سنبھالا ہے ان برسوں میں ادارے میں محنت، عزم اور شفافیت اور میرٹ کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر آغاز کا انجام ہوتا ہے اور ہر انجام کا نیا آغاز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی ولولہ انگیز قیادت کے باعث نیب میں اصلاحات کا عمل شروع ہوا ہے اور نیب افسران بدعنوانی کی روک تھام کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کے اعلیٰ ادارہ کے طور پر پاکستان میں زیرو کرپشن سو فیصد ترقی کے ہدف کے حصول کیلئے ہمیں اپنی کوششوں کو دوگنا کرکے اس میں تیزی لانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آپ جیسی مضبوط قیادت ہی ادارے کو انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کے مقررہ اہداف کے حصول کیلئے درست سمت کی جانب گامزن کر سکتی ہے جس پر من و عن عمل کیا گیا جس سے نیب بلوچستان کی کارکردگی کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں، ہم نے بدعنوان عناصر کو گرفتار کیا ہے اور لاکھوں روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی شاندار خدمات کو سراہا اور ان کے دور میں کئے گئے اقدامات سے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ان کی بھی تعریف کی۔

اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ جب سے میں نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالا ہے میں نے نیب میں بدعنوانی کی روک تھام پر اصلاحات کا عمل شروع کرکے ادارہ جاتی احتساب جیسے نئے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کینسر ہے جو کہ خاموش قاتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اس سے ناانصافی، غربت کو فروغ ملتا ہے جبکہ مستحق افراد اپنے حق سے محروم ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں کئے گئے اقدامات کی بدولت پلڈاٹ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور عالمی اقتصادی فورم جیسے اداروں نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنانے کے لئے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں کئے گئے اقدامات کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں اور نیب اب ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے مؤثر ادارے کے طور پر اپنا کردار ادا کررہا ہے، نیب افسران کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم کو نیب افسران پر فخر ہے جو پیشہ واریت، شفافیت اور قانون کے مطابق اپنا قومی فرض ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں لوٹے گئے 50 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے گئے ہیں۔2014-15ء کے مقابلہ میں 2017ء میں نیب کو دوگنا شکایات موصول ہوئیں۔ نیب کو گذشتہ سالوں کے مقابلہ میں شکایات میں اضافہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام شعبے بھرپور محنت سے کام کر رہے ہیں اور بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں، نیب کو شکایات میں اضافہ نیب پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 288 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام افسران اور شعبے پیشہ وارانہ اور شفافیت کے ذریعے میرٹ پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی مہم کے تحت ملک بھر کے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 45 ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں تاکہ مستقبل کے معماروں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کیا جا سکے۔

نیب 2017ء میں ملک بھر میں 55 ہزار سے زائد تک کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے۔ نیب نے سارک کے رکن ممالک کے پہلے اجلاس کی میزبانی کی جس میں اسے سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا سربراہ منتخب کیاگیا جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب پاکستان کا انسداد بد عنوانی کاواحد ادارہ ہے جس نے سی پیک کے منصوبوں میں بد عنوانی کی نگرانی کے تناظر میں چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیب نے جدید ترین فورنزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جہاں ڈیجیٹل فورنزک،سوالیہ دستاویزات، فنگر پرنٹ کے تجزیہ سمیت فرانزک سے متعلق تمام جدید سہولیات میسرہیں تاکہ نیب کے تفتیش کار اور پراسیکیوٹرز مقررہ وقت کے اندر معیاری طریقہ کار اور متعلقہ وقواعد کی روشنی میں تفتیش کا عمل فوری طورپر مکمل کر سکیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب وائٹ کالر جرائم سمیت تحقیقاتی مقدمات دس ماہ میں نمٹانے پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے نئے نظام کو متعارف کرایا ہے جس کے تحت سینئر سپروائزی افسران کی اجتماعی دانش اور تجربے سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ یہ نظام ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انوسٹی گیشن آفیسر اور ایک سینئر لیگل قونصل پر مشتمل ہے، اس سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہوا ہے بلکہ کوئی ایک فرد بھی نیب کی تحقیقات پراثر انداز بھی نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے نتائج پر مؤثر عملدرآمد اور کارکردگی کے مؤثر جائزہ کیلئے مانیٹرنگ اور ایویلیوشن کانظام وضع کیا ہے جس سے نیب کی آپریشنل مانیٹرنگ اورجائزہ کی صلاحیتوں میں اضافہ میں مدد ملے گی۔

اس نظام سے سٹرٹیجک منصوبہ بندی کیلئے ضروری معلومات، کارکردگی کی بہتری میں مدد اور مستقبل کے حوالے سے انتظامی نتائج، اثرات اور حالیہ خوبیوں اور خامیوں کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مینجمنٹ کا اہم نظام ہے جس میں فیصلہ سازی اور ماضی ، حال اور مستقبل کے اقدامات کے درمیان رابطے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس نظام پر عملدرآمد سے نیب افسران کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب بلوچستان نیب کا اہم علاقائی بیورو ہے جو کہ نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے نیب بلوچستان کی کارکردگی کی تعریف کی اور نیب کے افسران کو نیب کی قانون پر عملدرآمد کی پالیسی کے تحت تمام بد عنوان عناصراور اشتہاریوں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے نیب بلوچستان کے افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے چوکس ہو کر اور ایمانداری سے کام کریں۔

انہوں نے ڈائریکٹرجنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں نیب بلوچستان کی کارکردگی کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی نیب بلوچستان اسی طرح کی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ اس سے پہلے نیب بلوچستان آمد پر چیئرمین نیب کو گارڈ آف آنر دیا گیا جبکہ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی سے ملاقات کی جنہوں نے نیب بلوچستان کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔