راولپنڈی (ٹی این ایس)1971 کی پاک بھارت جنگ میں شورکوٹ ائیر بیس پر دشمن کے پانچ جنگی طیارے تباہ کرنے والے قومی ہیرو صوبیدار محمد امیر تمغۂ جرات کو بالآخر ان کی عظیم قربانیوں کا حقیقی اعتراف ملنے جا رہا ہے۔ نصف صدی بعد وہ لمحہ آیا جب ریاست کی جانب سے عطا کی گئی زمین کے مالکانہ حقوق ملنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
ایڈیشنل کمشنر ریونیو خانیوال مہر خالد عباس سیال کی خصوصی دلچسپی اور محنت سے فائل مکمل کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کو ملک و قوم کے اُن تمام سپوتوں کے لیے حوصلہ افزا قرار دیا جا رہا ہے جنہوں نے مادرِ وطن کی خاطر اپنی زندگیاں وقف کیں۔
حکومت نے 1971 کی جنگ کے بعد صوبیدار محمد امیر کو 100 کنال زرعی اراضی عطا کی تھی، مگر کاغذی کارروائی اور بینامہ کی تکمیل میں پچاس برس گزر گئے۔ آج بالآخر اُن کے ’’ٹائٹل ورک‘‘ کی تکمیل ایک تاریخی لمحہ ہے۔
صوبیدار محمد امیر نے اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ولولہ انگیز اپیل کی کہ ان کی طرح دیگر انعام یافتہ فوجیوں کے زیر التواء بینامے بھی فوری طور پر مکمل کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں تاکہ یہ جانباز اپنی زندگی میں ریاست کے اعترافِ خدمت سے فیضیاب ہوسکیں۔
یہ فیصلہ نہ صرف ایک ہیرو کی قربانی کا اعتراف ہے بلکہ آنے والی نسلوں کو یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ جو سپاہی وطن کی مٹی کے لیے جان لڑاتے ہیں، قوم اُن کے احسان کو کبھی فراموش نہیں کرتی













