اسلام آباد (ٹی این ایس) سردار اللہ یار ہراج: مرحوم خانیوال کی سیاست کے سپریم کمانڈر
مشرف حکومت کے آخری دن تھے۔ پاکستان کی سیاسی فضاء ایک عجیب کیفیت میں مبتلا تھی، جہاں اقتدار کی سیاست اور عوام کی امیدیں ایک دوسرے کے ساتھ کشمکش میں تھیں۔ میں اُس دن اے پی پی کے ہیڈ آفس میں بیٹھا ہوا تھا، جہاں وفاقی وزیر غلام سرور خان اور وزیر مملکت بیرسٹر رضا حیات ہراج کی کارکردگی رپورٹ پر غور کر رہے تھے۔ ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم ہر لمحے کی خبر کو درست اور فوری انداز میں میڈیا تک پہنچائیں۔ اچانک، خانیوال سے فون آیا۔ یہ کال نمہر ناصر ہراج کی طرف سے تھی، اور ان کے لہجے میں ایک گہرا افسوس جھلک رہا تھا۔ انہوں نے اطلاع دی کہ سردار اللہ یار ہراج وفات پا گئے ہیں۔
یہ خبر سن کر ایک لمحے کے لیے وقت تھم سا گیا۔ سردار اللہ یار ہراج کا نام، ان کی شخصیت، اور ان کی خدمات صرف خانیوال یا جنوبی پنجاب تک محدود نہیں تھیں۔ ان کا اثر اور خدمت کا دائرہ پورے صوبے میں محسوس کیا جاتا تھا۔ میں نے فوراً ایم ڈی اے پی پی کو آگاہ کیا کہ ہمیں پی ٹی وی کے رات ۹ بجے کے نیوز بلیٹن سمیت تمام میڈیا چینلز کو یہ خبر فوری طور پر پہنچانی ہے۔
میری ٹیم میں، طارق چوہدری اور علی قاضی بھی شامل تھے۔ ہم نے مل کر خبر تیار کی اور میڈیا کو جاری کر دی۔ خبر کی تیاری کے دوران، میں نے سردار اللہ یار ہراج کے ہر پہلو کو ذہن میں رکھا—ان کی عوامی خدمت، عوام کے ساتھ تعلق، اور سیاست میں ایمانداری۔ اسی دوران وفاقی وزیر غلام سرور خان کی کال موصول ہوئی۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا میں ان کے ساتھ نماز جنازہ میں شرکت کرنا چاہوں گا۔ میں نے فوراً کنفرم کیا۔
اگلے دن، ہم جنازہ میں شریک ہوئے۔ جنازہ کی فضاء میں سوگ، احترام، اور قومی خدمت کے جذبے کی آمیزش تھی۔ غلام سرور خان واپس چلے گئے، لیکن میں ول خوانی تک خانیوال میں رکا، تاکہ سردار اللہ یار ہراج کی خدمات اور شخصیت پر تفصیلی روشنی ڈال سکوں۔
سردار اللہ یار ہراج ایک منفرد شخصیت تھے۔ وہ صرف سیاستدان نہیں، بلکہ عوام کے حقیقی خدمتگار تھے۔ ان کی زندگی کی بنیاد ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود پر رہی۔ وہ ہر گاؤں، ہر چھوٹے قصبے اور ہر محلے کے مسائل سے واقف تھے۔ ان کا دفتر عوام کے لیے کھلا رہتا اور وہ ہر شخص کے دکھ درد میں شریک ہوتے۔ یہ بات شاید آج کے سیاسی منظرنامے میں نایاب ہے، کہ کوئی سیاستدان اپنی سیاست کو ذاتی مفاد یا طاقت کے حصول تک محدود نہ رکھے بلکہ عوام کے مسائل کو اپنی اولین ترجیح بنائے۔
سردار اللہ یار ہراج کی خدمات کا دائرہ صرف سیاسی یا انتظامی کام تک محدود نہیں تھا۔ وہ تعلیم، صحت، اور بنیادی سہولیات کے فروغ میں بھی پیش پیش رہتے۔ انہوں نے خانیوال کے دیہات میں سکول، ہسپتال اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کروائے، تاکہ ہر شہری کو بنیادی انسانی حقوق تک رسائی حاصل ہو۔ وہ صرف وعدے نہیں کرتے تھے، بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے تبدیلی لاتے تھے۔ ان کی یہی حقیقت تھی کہ لوگ ان کی وفات پر دل کی گہرائیوں سے رنج محسوس کر رہے تھے۔
ایک اور نمایاں پہلو سردار اللہ یار ہراج کی شخصیت کا ان کا انسانی رویہ تھا۔ وہ ہر کسی کے لیے وقت نکالتے، چاہے وہ ایک اعلیٰ سرکاری افسر ہو یا ایک عام شہری۔ ان کی بات چیت میں ہمہ وقت احترام اور محبت جھلکتی۔ وہ لوگوں کو ذاتی تعلقات میں بھی نہیں بھولتے، اور ہمیشہ کوشش کرتے کہ ہر شخص کی ضروریات اور شکایات کا جائزہ لیا جائے۔ یہی خصوصیات انہیں ایک عام سیاستدان سے بلند مقام عطا کرتی تھیں۔
سردار اللہ یار ہراج کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ سیاست صرف اقتدار یا نفوذ کا ذریعہ نہیں، بلکہ عوامی خدمت اور ایمانداری کی ایک عبادت ہے۔ ان کی وفات صرف خانیوال یا جنوبی پنجاب کے لیے ایک نقصان نہیں، بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک خالی جگہ چھوڑ گئی۔ یہ وہ لوگ تھے جو نہ صرف اپنی سیاسی بصیرت کے لیے جانے جاتے تھے بلکہ اپنی انسانی خدمت اور عوامی قربانی کے لیے بھی یاد رکھے جائیں گے۔
سردار اللہ یار ہراج کی سیاسی میراث اب ان کے بیٹوں کے ذریعے زندہ ہے۔ سردار احمد یار ہراج، جنہوں نے ضلع ناظم کے طور پر نہ صرف خانیوال بلکہ پورے ضلع میں عوامی خدمت اور شفاف قیادت کے معیار قائم کیے، آج بھی والد کی یاد اور اصولوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ سردار احمد یار ہراج ایک عظیم شخصیت اور شاندار سیاستدان ہیں، جنہوں نے اپنی والد کی تعلیمات اور عوامی خدمت کے جذبے کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ ان کی قیادت میں، ضلع خانیوال نے ترقی اور عوامی بھلائی میں نئے معیار قائم کیے۔
سردار حامد یار ہراج، وفاقی وزیر، بھی اپنے والد کی سیاسی بصیرت اور عوامی خدمت کے جذبے کو آگے لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی سطح پر کام کرتے ہوئے نہ صرف خانیوال بلکہ پورے ملک میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کیے۔ سردار حامد یار ہراج نے ہمیشہ والد کے اصولوں کے مطابق، شفافیت، انصاف اور عوامی خدمت کو اپنی سیاست کا محور بنایا۔
محمد یار ہراج، ایم پی اے کے طور پر، مقامی سطح پر والد اور بھائیوں کی سیاست کو مضبوط بنیاد فراہم کر رہے ہیں۔ یہ خاندان سیاسی استحکام اور عوامی خدمت کے حوالے سے خانیوال کی تاریخ میں بے مثال ہے۔ سردار اللہ یار ہراج نے اپنی زندگی میں بیٹوں کو صرف اقتدار کے حصول کے لیے نہیں بلکہ عوامی خدمت کے جذبے کے لیے تیار کیا، اور آج وہ سب اپنی اپنی سطح پر والد کے مشن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
سردار احمد یار ہراج کی تعریف کرنا آسان نہیں، کیونکہ ان کی سیاسی خدمات اور قیادت ایک مکمل مثال ہیں۔ وہ نہ صرف والد کے اصولوں کو زندہ رکھتے ہیں بلکہ اپنی ذاتی قیادت کے ذریعے ضلع خانیوال میں عوامی بھلائی کے کئی منصوبے شروع کر چکے ہیں۔ وہ ایک شاندار سیاستدان، عوامی خدمتگار، اور قائد کی حیثیت سے اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ ان کی قیادت میں ضلع خانیوال نے ترقی اور انصاف میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
سردار حامد یار ہراج کی سیاست بھی والد کے مشن کی عکاس ہے۔ انہوں نے وفاقی سطح پر عوامی خدمت اور ترقی کے منصوبوں کو عملی شکل دی، اور ہر موقع پر والد کے اصولوں کے مطابق کام کیا۔ ان کی شفاف قیادت اور عوامی خدمت کا جذبہ انہیں ایک مثالی سیاستدان بناتا ہے۔
یہ خاندان اس بات کی مثال ہے کہ حقیقی سیاستدان وہ ہے جو اقتدار کے لیے نہیں بلکہ عوام کے لیے کام کرے۔ سردار اللہ یار ہراج کی تعلیمات اور اصول آج بھی ان کے بیٹوں کے ذریعے خانیوال اور پورے ملک میں زندہ ہیں۔ ان کی وفات نے ہمیں ایک عظیم شخصیت سے محروم کیا، لیکن ان کے مشن اور اصول آج بھی زندہ ہیں۔
خانیوال میں اتنا سیاسی عروج کسی خاندان نے نہیں دیکھا جتنا کہ سردار اللہ یار ہراج اور ان کے بیٹوں نے حاصل کیا۔ یہ خاندان صرف سیاسی طاقت کے لیے نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لیے کام کرتا رہا۔ سردار احمد یار ہراج، سردار حامد یار ہراج اور محمد یار ہراج نے والد کے مشن کو زندہ رکھا، اور ہر سطح پر عوامی خدمت میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
آخر میں، سردار اللہ یار ہراج اور ان کے بیٹوں کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ سیاست صرف اقتدار اور مفاد کا کھیل نہیں بلکہ عوام کی خدمت اور اخلاقی قیادت کی ایک عبادت ہے۔ سردار احمد یار ہراج کی شاندار قیادت، سردار حامد یار ہراج کی شفاف اور مؤثر سیاست، اور محمد یار ہراج کی عوامی خدمات آج بھی ہمیں یہ یاد دلاتی ہیں کہ حقیقی سیاستدان وہ ہے جو عوام کے مسائل کو اپنی ذاتی ترجیح بنائے اور ہر فیصلے میں انصاف اور شفافیت کو مقدم رکھے۔













