قومی اسمبلی ،قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت کا اجلاس

 
0
387

اسلام آباد ستمبر 28(ٹی این ایس): قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت نے ملک کی پہلی ’’نیشنل سکل یونیورسٹی‘‘ کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ جمعرات کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین امیر الله مروت کی زیر صدارت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کی پہلی نیشنل سکل یونیورسٹی کے قیام کے بل پر غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان میں ابھی کوئی تکنیکی تعلیم کی یونیورسٹی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تکنیکی تعلیم کی پہلی یونیورسٹی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یونیورسٹی میں جلد از جلد کلاسز شروع کر دی جائیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم نے سکل یونیورسٹی کے قیام کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے ایکٹ لانے کی منظوری دی۔ اس موقع پر قائمہ کمیٹی کے چیئرمین امیر الله مروت نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کے خاتمہ اور نوجوانوں کو اعلیٰ سطح کی پیشہ وارانہ تعلیم فراہم کرنے کیلئے سکل یونیورسٹی کی ضرورت تھی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل سکل یونیورسٹی کا قیام ایک احسن اقدام ہے اور سکل یونیورسٹی کے ہر صوبے میں کیمپس بنائے جائیں۔ وزارت وفاقی تعلیم و تربیت کے جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر رفیق طاہر نے اجلاس کو بتایا کہ یونیورسٹی بننے پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے ملازمین کو سول سروس یا یونیورسٹی میں ضم ہونے کا آپشن دیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں باچہ خان یونیورسٹی چارسدہ میں غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا۔ کمیٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ہدایت کی کہ غیر قانونی بھرتیوں کے معاملہ پر کمیٹی بنائی جائے اور سفارش کی کہ خلاف ضابطہ بھرتی کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔