بحریہ ٹاؤن کا ایک اور سیکنڈل،شاہ پور پھلگراں میں 18 کنال سے زائد رہائشی زمین ہتھیا لی گئی،پولیس قابضین کی ساتھی

 
0
939

اسلام آباد اکتوبر2 (ٹی این ایس ) اگر بحریہ ٹاؤن  کو مشہور کہاوت، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کی عملی تعبیر کہا جائے تو قطعا بے جا نہ ہوگا کیونکہ کراچی سے اسلام آباد تک  بحریہ ٹاؤن کی طرف سےحکمرانوں، سیاستدانوں ،بااثر افسراں اور متعلقہ اداروں  کیساتھ ساز باز کرکے لوگوں کی زمینیں دھونس ،دباؤ اور رعونت کے ساتھ  ہتھیانے کا ایک نہیں بلکہ بیسیوں واقعات ، کیسز اور اسکینڈلز اسکی گواہی دے رہے ہیں ۔

اشتہارات میں کامیاب ترین اور جنت نظیر  دکھائے جانے  والے بحریہ کے رہائشی منصوبے جن سادے پاکستانیوں کی آنکھوں میں سہانے خواب سجاتے ہیں  وہ کیا جانیں کہ  یہ منصوبے تو انہی کے ہزاروں بھائی بندوں کے خوابوں  کے  کھنڈرات پر بنتے ہیں۔

اسلام آباد میں بحریہ ٹاؤن کے تقریبا تمام منصوبےلوگوں کی جبر سے حاصل کی گئی زمینوں پر   قائم ہیں اور اس سلسلہ میں ہزاروں لوگوں کی طرف سے بے شمار کیسز بحریہ ٹاؤن کے مالکان و انتظامیہ کے خلاف لگے ہوئے ہیں مگر چونکہ ہمارا ملک بدقسمتی سے خود وہ بھینس بن چکا ہے جو  بڑی آسانی سے ان کی ملکیت بن جاتا ہے جن کے ہاتھ میں دھن اور قوت کا ڈنڈا ہوتا ہے چنانچہ ہمارا زنگ آلود نظام  اُن ہزاروں لوگوں کی شنوائی کرنے سے قاصر ہے۔ستم بالائے ستم یہ کہ اپنے حق  میں اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے ان متاثرین میں سے کئی کو ہمیشہ کےلئے خاموش  بھی  کیا جا چکا ہے۔

بحریہ ٹاؤن کے جبر اور رعونت کی ایک  مثال اسلام آباد کا نواحی  علاقہ شاہ پور پھلگراں ہے۔بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نےمسلح غنڈوں کے ذریعے شاہ پور پھلگراں اس علاقہ کے رہائشیوں کی کروڑوں روپے مالیت کی وراثتی زمین پر قبضہ کر لیا  ہے۔

ٹی این ایس  کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بحریہ ٹاون کے مالکان نے مذکورہ  علاقہ کے رہائشی ندیم اختر ، راجہ یاسر علی،اسد علی اور بیوہ مسماة عنصر فاروق کی جدی پشتی 18 کنال 9 مرلہ زمین پرمسلح افراد کی مدد سے نہ صرف قبضہ کر لیا بلکہ اس اراضی پر جا نے والے تمام راستوں کو بھی بند کر دیا۔ متاثرہ خاندان نے اس صورتحال پر پہلے بحریہ ٹاون انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے داروں سے ملنے کی کوشش لیکن الٹا انھیں  دھمکیاں دے کر وہاں سے چلتا کردیا گیا۔

زمین کے مالکان نے بعد ازاں  واقعہ سےمتعلق ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو تحریری شکایت کی تاکہ قانونی کارروائی کر تے ہو ئے انکی اراضی واپس کرائی جا سکے لیکن مقامی پولیس اور ایس ایس پی سمیت کسی بھی افسر نے بحریہ ٹاون انتظامیہ کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہ کی اور معاملہ کو ٹالتے رہے اسلام آباد پولیس سے مایوس ہوکر  متاثرین نے عدالت سے رجوع کیا ۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج سکندر خان نے 21 ستمبر کو مقامی پولیس کو احکامات جاری کیے  کہ شکایت کنندگان  کی درخواست پر کیس دائر کیا جائے۔بعد ازاں پولیس نے ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض اور بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے خلاف غیر قانونی طور پر زمین حاصل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔

مدعی مقدمہ راجہ یاسر نے بتایا کہ بحریہ ٹاون کے مالکان اور انکے مسلح افراد کی جانب سے ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں انہوں نے خبردار کیا ہے کہ  اگر متاثرین میں سے کسی کو بھی  کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری  ملک ریاض ، علی ملک اور بحریہ ٹاون کی انتظامیہ پر ہو گئی۔

راجہ یاسر نے مزید کہا کہ پولیس نے ابھی تک انکی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار کر انے کی کوشش نہیں کی ۔انکی وارثتی زمین پر ابھی تک بحریہ ٹاون قابض ہے  انھوں نے وزارت داخلہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ انصاف فراہم کر نے کا حکم دیتے ہو ئے ان کے ساتھ زیادتی کر نے والے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔

دوسری جانب یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں ملک ریاض نے اپنے خلاف درج ہونے والے مقدمہ سے متعلق پولیس کے ساتھ  ساز باز شروع کر دی ہے جبکہ شہر میں موجود ملک ریاض کے زیر سرپرستی بعض پراپرٹی ڈیلرز  بھی ملک ریاض کو مقدمہ سے فارغ کرانے کے لیے اپنا زور لگا رہے ہیں۔