پشاور اکتوبر 3(ٹی این ایس)وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ نااہل وزیراعظم کے لیے ایک گھنٹہ میں ترمیم ہو سکتی ہے مگر ظلم کے پسے ہوئے فاٹا کے عوام کے لیے کچھ نہیں ہوسکتا۔ جے یو آئی س کے سربرا ہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ قبائل کو پرائی آگ میں دھکیلا گیا ۔
ایم این اے شاہ جی گل آفریدی نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر نو اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کردیا۔پشاور میں جمعیت علماء اسلام (س) کی جانب سے منعقدہ قبائلی جرگے سے خطاب میں وزیراعلی پرویزخٹک نے کہا کہ انکی جماعت اس بات پر متفق ہیں کہ فاٹا کے عوام کی رائے کو تقویت دینگے ۔ انکا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی یہ مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کو پختونخواہ میں ضم کیا جائے ۔
تمام فورمز پر فاٹا کے عوام کے لئے آواز بلند کی ہے ۔ انکاکہنا تھا کہ برائے نام فاٹا کو پختونخواہ میں ضم کرنے کا کیا فائدہ ہی ایک ماہ میں بھی فاٹا پختونخواہ میں ضم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نااہل وزیراعظم کے لیے گھنٹے میں ترمیم ہو سکتی ہے مگر فاٹا عوام کے لیے کچھ نہیں ہوسکتا ۔ جوفیصلہ قبائل کرینگے وہی فیصلہ تحریک انصاف کاہے۔ پرویزخٹک نے کہا کہ قبائلی جنگجو ہیں اگر کوئی حق نہیں دیتا تو اٹھے اور چھین لیں ۔
انہوں نے کہا کہ ختم نبوت میں کسی بھی ترمیم کی مذمت کرتے ہیں ۔ جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہا قبائل ملکی تحفظ میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں ۔ قبائل ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی محافظ ہیںستر سال سے قبائل کے معاملات کومعلق رکھاگیا ۔ فاٹا کے حوالے سے تمام جماعتوںکاایک رائے پرمتفق ہوناضروری ہے ۔ غلط پالیسیوں کی وجہ سے پرائے آگ کو گھر لایا گیا۔
آگ کا پہلا نشانہ قبائل بنے بیس لاکھ سے زائد قبائل کوگھروں سے نکال کرخیموں میں بسایا گیا ۔ ایم این اے الحاج شاہ جی گل کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے ہمیشہ قبائل کے لئے آواز اٹھائی ۔ قبائل جلد آزادی حاصل کرینگے ۔ جو حق کراچی اور اسلام اباد کے عوام کا ہے وہی حق قبائل کا بھی ہے۔ دو جماعتوں کی وجہ سے حکومت قبائلیوں کو حق نہیں دے رہی ۔
حکومت کے سامنے تین مطالبات رکھے ہیں دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میں کے پی اسمبلی میں نمائندگی کے لئے ترمیم لائی جائے ۔ انکا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو نو اکتوبر کو قبائلی عوام اسلام آباد کا رخ کرے گی ۔ جماعت اسلامی رہنما ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کیلئے سنجیدہ اقدامات شروع کئے جائیں ۔ قبائل کو پاکستانی تسلیم کیاجائے۔ قبائل کیلئے اب ڈو اور ڈائی کا وقت آگیاہے۔