سعودی عرب کا روس سے دنیا کے خطرناک ترین طیارہ شکن نظام کی خریداری کا معاہدہ طے پاگیا

 
0
660

ماسکو اکتوبر 6(ٹی این ایس) : سعودی عرب نے روس سے دنیا کے خطرناک ترین طیارہ شکن نظام ایس 400 کی خریداری کا معاہدہ کرلیا ہے۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے تاریخی دورہ روس کے دوران دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون کے کئی سمجھوتوں پردستخط کیے گئے جن میں دنیا کا طاقتورترین اور سب سے خطرناک فضائی دفاعی نظام ایس 400 سرفہرست ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق سوویت یونین کے زمانے میں بنایا گیا یہ فضائی دفاعی نظام اس لحاظ سے بہت اہم ہے کیونکہ یہ ہر طرح کے حملہ آور طیاروں کو 400 کلومیٹر فاصلے پر ہی دورانِ پرواز تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے چاہے وہ 185 کلومیٹر جیسی غیرمعمولی بلندی پر محوپرواز کیوں نہ ہوں۔

دنیا کے کسی بھی ملک کے پاس اس ایئر ڈیفنس سسٹم کا کوئی توڑ نہیں اور جدید ترین لڑاکا طیارے بھی اس سے نہیں بچ سکتے۔علاوہ ازیں ایس 400 سسٹم اس لیے بھی مغربی ممالک کے لیے خوف کی علامت ہے کیونکہ یہ بیک وقت 80 اہدف تک کو نشانہ بنا سکتا ہے جبکہ یہ اپنے ہدف کی تباہی کو یقینی بنانے کے لیے اس پر یکے بعد دیگر دو میزائل داغتا ہے۔سعودی عرب کے شاہ سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین ہونے والی ملاقات میں ایس 400 طیارہ شکن میزائل نظام کے ساتھ ساتھ ٹینک شکن نظام ”کورینٹ“ اوردوسری کئی اقسام کے راکٹ لانچرز کی خریداری کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

سعودی عسکری حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے دونوں ممالک کی افواج میں تعاون اور دفاعی شعبے کو فروغ دینے میں انتہائی کلیدی کردارادا کریں گے۔ دونوں ملکوں میں ٹیلی کمیونی کیشن، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کے لیے بھی سمجھوتوں کو حتمی شکل دی گئی۔ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دورہ ماسکو کے موقع پر دونوں ملکوں میں کئی ارب ڈالر مالیت کے معاہدے ہوئے ہیں۔

ان میں روس کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ (پی آئی ایف) اور سعودی مبادلہ کے درمیان شراکت داری کا ایک سمجھوتہ بھی شامل ہے جس کے تحت انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔روسی صدر سے ملاقات کے موقع پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ایران کو بہرصورت مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں مداخلت سے گریز کرناچاہیے جبکہ خطے میں استحکام کے لیے ریاستوں کی خودمختاری اور قومی سلامتی کے لیے سیکورٹی کو بہتر بنانا ضروری ہے۔