کرپشن کے الزام میں ایف آئی اے کے اعلی افسر ان گرفتار

 
0
905

اسلام آباد اکتوبر 6 (ٹی این ایس)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)  پشاور کی بڑی کاروائی ،ضلع دیر کے رہائشی  محمد یعقوب سے ایک بڑی رقم ناجائز طور پر وصول  کرنے  اور عہدے کے غلط استعمال کے الزام میں ایف آئی اے نے اپنے ایک اعلیٰ افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد  الیاس اور ان کے  ماتحت افسران  میر  سرمد اور  اختر حیات کو گرفتار کرلیاہے۔ ایف آئی اے پشاور نے شاہد الیاس اور دو دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

ایف آئی اے کے ایک افسر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی نے شاہد الیاس  اور انکے ماتحت افسران کو گرفتار کر لیا ہے  اور وہ ایک کیس میں اہم ملزم ہیں ۔ ملزمان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق ان افسران نے گزشتہ سال 24 دسمبر کو ضلع دیر کے علاقے براول بندا میں چھاپا مارا اور اس دوران انہوں نے ماسٹر گھی کارپوریشن کے مالک محمد یعقوب سے 13لاکھ روپے اور 64ہزار سعودی ریال برآمد کیے۔

رپورٹ کے مطابق افسران نے محمد یعقوب کو گرفتار کیا اور پشاور کی جانب روانہ ہوئے، البتہ شاہد الیاس، میر صمد اور اختر حیات نے محمد یعقوب کو پشاور لانے کے بجائے تلاش کے علاقے کے قریب چھوڑ دیا اور چھاپے کے دوران برآمد کی گئی رقم کو خورد برد کر لیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شاہد الیاس نے کسی قسم کی تحریری رپورٹ اعلیٰ افسران کو جمع نہیں کروائی اور نہ ہی مال خانے میں کوئی رقم جمع کروائی تھی، ایف آئی اے نے کیس کی تحقیقات کرنے کی ذمہ داری ایس ایچ او امجد علی کو سونپ دی۔

ذرائع کے مطابق، ایف آئی اے  میں تعینات  کانسٹیبل میرسرمد حیات پر اپنے عہدے کے غلط استعمال ،دھونس ودھمکیوں سے لوگوں سے رقم بٹورنے اور رشوت لینے کے کئی سنگین الزام  پہلے بھی لگ چکے ہیں مگر جب بھی کسی نے ان کے خلاف کاروائی کرنے کی کوشش کی، تو وہ ان تفتیشی افسران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دیتے تھے. مبینہ طور پر تمام اعلی افسران ڈر کی وجہ  ان کے خلاف گرفتاری یا تحقیقات کرنے کی جرات نہیں کرتے تھے۔.