کشمیری تمام مشکلات کے باوجود ہندوستان سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے‘صدر آزاد کشمیر

 
0
983

اسلام آباد اکتوبر 19(ٹی این ایس)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیری تمام مشکلات کے باوجود ہندوستان سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار انسٹیٹیوٹ آف پالیسی ریسرچ سٹیڈیز میں منعقدہ سیمینار میں کیا ، جس کا موضوع تھا ’’کشمیر : آج اور کل‘‘ جس میں انہوں نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ ماضی میں مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کو کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں اور ناکامیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ کامیابیوں میں سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے آزاد جموں و کشمیر نہ صرف ایک جنگ کے ذریعے آزاد کرایا بلکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی 1947ء لے کر آج تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ ایک اور بڑی کامیابی یہ رہی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی نہ صرف حق خود ارادیت کو متعین کیا بلکہ اس کے لیے رائے شماری کا ذریعہ بھی وضع کیا ۔ پاکستان یہ مسئلہ اسلامی تعاون تنظیم میں بھی لے گیا جو ہر سال مسئلہ کشمیر پر قراردادیں پاس کرتی ہے ۔ تاہم ، صدر سردار مسعود خان نے یہ کہا کہ کشمیر کے کلیدی مسئلے کو دو طرفہ مذاکرات تک محدود کرنے سے تحریک آزادی کو نقصان پہنچا ہے ۔ ایک طرف تو ہندوستان نے اس عمل کی غلط تشریح کرتے ہوئے یہ کہنا شروع کر دیا کہ کشمیری مسئلہ کشمیر کے فریق نہیں ہیں اور دوسری طرف بین الاقوامی برادری با لخصوص اقوام متحدہ کا رول گھٹ کر رہ گیا ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آج کے حقائق یہ ہیں کہ بھارتی قابض افواج کشمیریوں کا اُن ہی کی سرزمین پر قتل عام کر رہی ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان کا کوئی مذاکراتی عمل موجود نہیں ہے۔ اقوام متحدہ عملاً کنارہ کش ہے اور کشمیر کے لوگ ہندوستان کی ظلم کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں۔ مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر آزاد جموں و کشمیر نے چھ نکاتی پلان کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اہل پاکستان اور کشمیر کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہیے ، مسئلے کو دوبارہ بین الاقوامی برادری کی طرف لے جانا چاہیے ، بالخصوص اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں متحرک کرنا چاہیے ۔ اس کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کی بڑھتی ہو ئی تعدا د اور استعداد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی پارلیمانوں تک مظلوم کشمیریوں کی آواز پہنچائی جائے انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی کشمیریوں کی آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے لہٰذا ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ پاکستان سیاسی ، معاشی اور دفاعی طور پر مستحکم ہو ۔

انہوں نے مذید کہا کہ ذرائع ابلاغ کے میدان میں ہندوستان پاکستان سے آگے ہے ، جس کی وجہ سے ہندوستان کشمیریوں کے بارے میں جھوٹی افواہیں پھیلا کر بین الاقوامی برادری کو گمراہ کر رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اہل پاکستان اور اہل کشمیر انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنی ابلاغ کی صلاحیتوں کو مجتمع کر کے حصول آزادی کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی قسم کی کوئی دہشت گردی نہیں ہو رہی بلکہ وہاں لاکھوں لوگ اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکی تحریک حق خود ارادیت کی تحریک ہے علیحدگی کی نہیں جیسا کہ بھارت پروپیگنڈہ کر رہا ہے ۔ شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ شملہ معاہدہ کسی طور پر بھی مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کے کردار کو ختم نہیں کرتا نہ ہی پاکستان کے اس استحقاق کو ختم کرتا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ اور دوسرے بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جزوی رائے شماری مسئلے کا حل نہیں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کا خطہ پاکستان کی سلامتی ، معاشی ترقی کو یقینی بناتا ہے ۔ قائداعظم محمد علی جناح کی دور رس نگاہوں نے جموں و کشمیر کو پاکستان کے لیے شہ رگ قرار دیا تھا ۔ اس کی وجہ پاکستان کا دفاع ، دریاؤں کا پانی اور اب اقتصادی راہداری سے بہت ہی واضع ہو جاتا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی قابض افواج کے مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم ، انسانیت کے خلاف جرائم اور حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں اور کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں بالترتیب انٹرنیشنل کمیونٹی آف دی ریڈ کراس ، ہیومن رائٹس کونسل اور او پی سی ڈبلیو سے رجوع کرنا چاہیے ۔ سردار مسعود خان نے یہ بھی کہا کہ آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کے عوام ہمیشہ متحد رہیں گے اور مل کر پاکستان کا ساتھ دیں گے ۔