حکومت نے قرضے عیاشی یا خسارے کے لیے نہیں بلکہ ملک کی بہتری کی خاطر لیے ہیں، احسن اقبال

 
0
415

 

لاہور ،اکتو بر28(ٹی این ایس): وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے قرضے عیاشی یا خسارے کے لیے نہیں بلکہ ملک کی بہتری کی خاطر لیے ہیں-بیرونی قرضے پاکستان کے لیے فائدہ مند ہیں جس سے ملک میں توانائی کے شعبے سمیت دیگر شعبوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو رہی ہے اور صنعتی پیداروار میں اضافہ ہورہا۔لاہور ایکسپوسنٹرمیں دوسری بزنس کانفرنس اور نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کی ترقی کی شرح بڑھ رہی ہے جبکہ پاکستان میں گزشتہ تین سالوں کے دوران مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کے ساتھ ہی قرض لینے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کے قرضوں کے حجم کے حوالے سے بات کرتے ہیں وہ یہ نہیں جانتے کہ پاکستان کے قرضوں کا حجم ملک کے جی ڈی پی کے مقابلے میں متوازن ہے۔ کسی بھی معیشت کے لیے استحکام اور امن بہت ضروری ہوتے ہیں لہٰذا جو کوئی پاکستان کے استحکام کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ اس کی ترقی کا دشمن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری کے لیے حکومت نے چین سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا معاہدہ کیا ملک میں امن قائم کرنے کے لیے آپریشن کا فیصلہ کیا۔

شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی سیاست صرف (ن) لیگ کی وجہ سے ہے تاہم ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ (ن) لیگ ایک اسٹین لیس اسٹیل میں ڈھل چکی ہے لہٰذا پارٹی پر نقب لگانے کی کوشش بند کی جائے۔کراچی کے حالات پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب (ن) لیگ کی حکومت آئی اس وقت حالات بڑے کشیدہ تھے تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف نے ستمبر 2013 میں کراچی میں تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کی اور انہیں کراچی آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا۔

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے کیے جانے والے دھرنوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے باعث چینی صدر کا دورے کو ایک سال کے لیے مو ¿خر کرنا پڑا اور اس دورے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کو 1 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔پاناما پیپرز کیس کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاناما کیس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں پاکستان کو 40 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ مایوس سیاستدان، ریٹائرڈ فوجی اور کچھ صحافیوں پر مشتمل ایک ٹرائیکا تشکیل دیا گیا ہے جس کا مقصد ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور فوج کے درمیان تصادم چاہتے ہیں۔یہ مخصوص لابی بیانیہ بنارہی ہے اور کچھ لوگ مسلم لیگ ن اور فوج کے درمیان جنگ چاہتے ہیں، اداروں کے درمیان ٹکراﺅنہیں ہے۔ یہ مخصوص لابی بیانیہ بنارہی ہے، یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کوئی غیر آئینی اقدام ہوگا تو کوئی نوکری مل جائے گی لیکن یہ ان کا خواب ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے 66 سال کی قیمت ادا کرکے 5 سالہ مدت کی حرمت کو بحال کیا، ہم دنیا کو پیغام دینے جارہے ہیں کہ پاکستان ایک مستحکم جمہوریت ہے، 2018 میں وقت مقررہ پر انتخابات ہوں گے جس سے نہ صرف پاکستان مضبوط ہوگا بلکہ دنیا میں ہمارا امیج بہتر ہوگا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ رات 8 سے 12 کے درمیان چند ٹاک شوز ملک کو ڈبوتے ہیں اور 12 بجے پھر پاکستان دوبارہ نارمل ہوجاتا ہے، پاکستان ایک ابھرتا ہوا ملک ہے، اس کی معیشت مستحکم ہورہی ہے، ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان نے 10 سال کی بلند ترین گروتھ ریٹ حاصل کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کوچلانا ہے تو سیاسی استحکام لازم ہے، پاکستانی معیشت مستحکم ہے، تنقید کرنے والے منفی بات کرتے ہیںایک سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کسی بھی معیشت کے لیے استحکام اور امن دونوں ضروری ہوتے ہیں، ہماری حکومت نے ملک میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ امن اور سیاسی استحکام کے بغیر معیشت ترقی نہیں کرسکتی اور جو بھی استحکام اور امن کو خراب کرے گا وہ ملک سے دشمنی کرے گا۔

احسن اقبال نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ستیاناس بیڑا غرق بریگیڈ کے کمانڈر ہیں۔ مسلم لیگ (ن)پراب کوئی نقب نہیں لگاسکتا۔ ہم نے شیخ رشید کو ننگے پاوں دوڑتے ہوئے دیکھا ہے۔ احسن اقبال نے سی پیک معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا سی پیک جلد اگلے مرحلے میں داخل ہوجائے گا، ہم نے معیشت میں بہتری اور امن کے لیے چین سے سی پیک کا معاہدہ کرنے کے ساتھ آپریشن کا فیصلہ کیا۔

چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، چینی حکومت کا پاکستان کے ساتھ پیار اور محبت کا رشتہ ہے۔ ہم ملک میں 27 سے 46 ارب ڈالر سرمایاکاری لانے میں کامیاب ہوئے۔ پاکستان پر امن ملک ہے اور بین الاقوامی معیشت میں تیزی سے ابھررہا ہے۔ آج کے دور میں کوئی کمپنی یا ملک اکیلے کچھ نہیں کرسکتا لہٰذا بہتر سے بہتر خدمات انجام دینے کے لیے تمام ممالک مل جل کر کام کررہے ہیں۔

ا نہوں نے کہا وقت کے ساتھ تبدیلی نہ کرنے والی قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں، پاکستانی معیشت مستحکم ہے تاہم تنقید کرنے والے صرف منفی بات کرتے ہیں اگر معیشت کو چلانا ہے توملک میں سیاسی استحکام لازمی ہے۔شیخ رشید کی جانب سے ن لیگی ایم این ایز کی مبینہ فہرست دکھانے کے سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ میں بھی جیب سے کوئی کاغذ نکال کر کہہ سکتا ہوں کہ یہ پی ٹی آئی کے لوگ ہیں جو ن لیگ میں شامل ہورہے ہیں، شیخ رشید جنوبی پنجاب کے لوگوں کی توہین کرنا بند کریں۔