سندھ ہائی کورٹ، شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس میں ضمانت مسترد کیے جانے کا تفصیلی فیصلہ جاری

 
0
317

سندھ ،اکتو بر27(ٹی این ایس):سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس میں ضمانت مسترد کیے جانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، سندھ ہائی کورٹ نے ملک بھر کی احتساب عدالتوں اور نیب کی جانب سے ممکنہ امتیازی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب کی انکوائری، تفتیش یا ریفرنس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے معاملے پر ملک کے مختلف حصوں میں نیب اور احتساب عدالتوں کی جانب سے الگ الگ پالیسیاں اختیار کیے جانے پر گہری تشویش ہے۔ مثال کے طور پر سندھ میں نیب ریفرنس کے ملزمان ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنا چاہیں اور ہائی کورٹ ان کی درخواست مسترد کردے تو انھیں گرفتار کر لیا جاتا ہے جبکہ دوسرے صوبوں بالخصوص پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایسا نظر آتا ہے کہ نیب نے چند ملزمان کو گرفتار کیا مگر انھیں متعلقہ احتساب عدالتوں نے ضمانتی مچلکوں پر رہا کردیا جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ وہ طاقت ور اور بااثر افراد ہیں۔ مزید یہ کہ نیب اور احتساب عدالتوں نے ان ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا بھی نہیں کہا اور وہ اپنی مرضی سے ملک سے باہر آتے جاتے رہتے ہیں اور کبھی نہیں بھی آتے اور مفرور ہوجاتے ہیں۔ بادی النظر میں یہ تفریق امتیازی سلوک معلوم ہوتا ہے جو آئین کے آرٹیکل پچیس کے خلاف ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ یہ طرز عمل بادی النظر میں نہ صرف امتیازی سلوک ہے بلکہ اس سے عوام کا قانون کی بالادستی اور انصاف کے نظام پر اعتماد بھی مجروح ہوتا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اس پس منظر میں نیب کو ملزمان کی گرفتاری میں یکساں پالیسی اپنانی چاہیے، اسی طرح احتساب عدالتوں کو بھی ناقابل ضمانت ریفرنسوں کے ملزمان کے لیے قانون کے مطابق یکساں پالیسی اپنانی چاہیے۔