کاتالونیا کی علیحدگی کے خلاف اوراسپین کے اتحادکے لیے مظاہرے

 
0
382

میڈرڈ اکتوبر 30(ٹی این ایس)ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا میں لاکھوں افراد نے ملک کو متحد رکھنے کے لیے ایک ریلی میں شرکت کی ۔ اس موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ علیحدگی پسند رہنما کارلیس پوج ڈیمونٹ کو جیل میں ڈال دیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا میں منعقد ہونے والی ایک ریلی میں تقریبا تین لاکھ افراد نے شرکت کی۔کاتالونیا کی علاقائی حکومت کی طرف سے اسپین سے آزادی کے یک طرفہ اعلان کے بعد میڈرڈ حکومت نے اس ریجن کی نیم خودمختار حیثیت ختم کر دی تھی۔ اس پیشرفت کے نتیجے میں بارسلونا کے باسیوں نے علیحدگی پسند حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس ریلی کے منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے والے افراد کی تعداد گیارہ لاکھ بنتی ہے۔بتایا گیا ہے کہ بارسلونا میں ان مظاہرین نے اسپین کے پرچم تھامے ہوئے تھے اور وہ ملکی اتحاد کے لیے نعرے بلند کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاتالونیا اسپین کا حصہ ہی ہے۔

اس موقع پر کاتالونیا کے نمایاں سیاستدان اور یورپی پارلیمان کے سابق صدر جوزف بارول نے کہا کہ کاتالونیا کے سابق صدر پوج ڈیمونٹ اس ریجن کے تمام باشندوں کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں، اس لیے انہیں تمام کاتالونیا کے ایماء پر بولنے کا کوئی حق نہیں۔کاتالونیا کی سابق حکومت کے مطابق یکم اکتوبر کو آزادی سے متعلق کرائے گئے ریفرنڈم میں اس علاقے کے 90 فیصد ووٹرز نے آزادی کی حمایت کی تھی۔ ان اعدادوشمار کے مطابق اسپین کی مرکزی حکومت کی طرف سے کالعدم قرار دیے جانے والے اس ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کی شرح 43 رہی تھی۔اس ریفرنڈم کے نتیجے میں ایک سیاسی تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ ہسپانوی وزیر اعظم نے خبردار کیا تھا کہ اگر کاتالونیا کی حکومت آزادی کے مطالبے کو واپس نہیں لیتی تو اس علاقے کو مرکزی حکومت کی عمل داری میں لے لیا جائے۔