سینٹرل جیل حیدرآباد ، سزائے موت کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا

 
0
458

حیدرآباد ،اکتو بر31(ٹی این ایس): سینٹرل جیل حیدرآباد میں سزائے موت کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا ،سکندر جویو نے سولہ سال قبل زیادتی کے بعد لڑکی کو قتل کردیا تھا۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سینٹرل جیل میں قتل کے سولہ سال پرانے مقدمے میں سزائے موت یافتہ قیدی سکندر جویو کو پھانسی دے دی گئی ، جیل حکام کے مطابق پھانسی مقتولہ اور مجرم کے عزیز و اقارب کے درمیان تصفیے کے لیے بات چیت ناکام ہونے کے بعد دی گئی۔

واضح رہے کہ سکندر جویو نے سولہ سال قبل جوہی دادو میں اپنی کسی قریبی عزیزہ کو قتل کیا تھا اور اس کے قریبی عزیز نے ہی اس کے خلاف جوہی دادو پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا جب کہ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی، جس کے خلاف ملزم نے اعلی عدالتوں میں اپیل دائر کی تاہم اس اپیلیں مسترد کر دی گئیں جس کے بعد ملزم نے صدر مملکت کو رحم کی اپیل بھیجی تھی لیکن صدر مملکت نے بھی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

مجرم کے تمام اہل خانہ نے پیر کے روز سینٹرل جیل پہنچ کر مجرم سے آخری ملاقات کی جبکہ مقتولہ اور مجرم کے عزیز و اقارب کے درمیان تصفیے کے لیے بات چیت بھی ہوئی، جیل ذرائع کے مطابق مجرم کے ورثا کی جانب سے پیر کی شب جیل پولیس کو بتایا گیا ہے کہ ان کی مقتولہ کے لواحقین سے مجرم کو معاف کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے جس پر جیل حکام کی جانب سے انھیں بتایاگیا کہ لواحقین کی جانب سے معاف کیے جانے کی صورت میں بھی انھیں متعلقہ عدالت کا پھانسی نہ دینے کے حوالے سے لیٹر پیش کرنا ہوگا جس کے بعد ہی قانونی طور پر پھانسی کی سزا روکی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ ڈھائی سال بعد حیدر آباد جیل میں سزائے موت کے قیدی کو تختہ دار پر لٹکایا گیاہے اس سے قبل آخری مرتبہ اٹھائیس مئی سال دو ہزار پندرہ کو طیارہ اغوا کیس کے دو مجرموں شہسوار بلوچ اور صابر بلوچ کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا۔