آنے والے دنوں میں مزید لوگ ایم کیو ایم چھوڑ دیں گے ٗ ڈپٹی میئر ارشد وہرا

 
0
1073

کراچی  اکتوبر 31(ٹی این ایس)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو خیرباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شامل ہونے والے کراچی کے ڈپٹی میئر ارشد وہرا نے دعویٰ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید لوگ ایم کیو ایم چھوڑ دیں گے کیونکہ فاروق ستار اتنی بڑی پارٹی کو نہیں سنبھال سکتے۔ارشد وہرا نے پی ایس میں شمولیت کے بعد ایک انٹرویومیں کہا کہ ایم کیو ایم کی کوئی پالیسی ہی نہیں، کچھ سمجھ نہیں آتا کہ پارٹی میں کیا ہو رہا ہے اور پارٹی کس رخ پر جارہی ہے ٗاس طرح کوئی بھی پارٹی منتشر ہو کر ختم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی ماہ سے میرا ضمیر مطمئن نہیں تھا کہ میں ڈپٹی میئر ہو کر بھی عوام کو کچھ فائدہ نہیں دے پا رہا ٗ کراچی 12 ماہ پہلے جس جگہ کھڑا تھا آج بھی وہیں ہے۔ڈپٹی میئر کے مطابق ہمارے پاس اختیارات نہیں ہیں مگر دستیاب وسائل میں رہ کر مسائل کو حل کرنا چاہیے، جبکہ اگر ہم عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترے تو عہدہ چھوڑ دینا ہمارا اخلاقی فرض بنتا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں ٹیم کا حصہ کبھی بن نہیں سکا کیونکہ مجھ پر اعتماد نہیں کیا گیا، میری کمزوری کا فائدہ اٹھایا گیا، میرے تجربے کو نظر انداز کیا گیا ٗجب پارٹی کو میری ضرورت ہی نہیں تھی تو اس میں رہنے فائدہ نہیں تھا جبکہ اگر میری سن لی جاتی تو آج شہر کے مسائل کم ہوتے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کے ایم سی میں کئی سالوں سے کرپشن ہو رہی ہے اور مالی بدانتظامی کی وجہ سے ہسپتال کے عملے کو تنخواہ نہیں دی جاسکی، کراچی پیکج میں کے ایم سی کو نظر انداز کیا گیا جبکہ کراچی پیکج کے نام پر کھیل کھیلا جارہا ہے۔‘پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرا نے کہا کہ میں ان دونوں کے ساتھ پہلے بھی کام کر چکا ہوں ٗ میرے پاس کسی اور سیاسی جماعت کا آپشن نہیں ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سمیت تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کے قریب آنے پر ہی کراچی کے لیے بات کرتی ہیں۔ارشد وہرا نے دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں مزید لوگ ایم کیو ایم چھوڑ دیں گے، کیونکہ فاروق ستار اتنی بڑی پارٹی کو نہیں سنبھال سکتے۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے نوٹس کے حوالے سے بتایا کہ ایف آئی اے میرے خلاف تحقیقات کر رہی ہے لیکن میں کہیں نہیں بھاگ رہا اور جو معاملے کو قانونی طریقے سے لڑوں گا۔