موسمیاتی حالات سے دنیا کی معیشت کو اربوں ڈالرز کا نقصان

 
0
584

کراچی نومبر 2(ٹی این ایس)موسمیاتی حالات گزشتہ سال کے دوران معیشت کو مجموعی طور پر 129ارب ڈالر کے نقصانات کا باعث بنے۔ یہ بات عالمی ادارہ صحت سمیت 24بین الاقوامی اداروں کے ماہرین کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ میں کہی گئی۔رپورٹ کے مطابق2010سے 2016کے درمیان شدید موسمیاتی حالات سے ہونے والے نقصانات میں 46 فیصد اضافہ ہوا اور صرف گذشتہ سال کے دوران شدید موسمی حادثات کے 797واقعات ریکارڈ کئے گئے۔رپورٹ کے مطابق ان نقصانات میں انسانی اموات اور انسانوں کے زخمی ہونے کے نقصانات شامل نہیں ہیں۔

رپورٹ میں خبر دار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسے حالات سے جانی و مالی نقصانات میں اضافہ ہو گا۔شدید موسمی حالات میں سمندری طوفان، خشک سالی اور سیلاب شامل ہیں۔ان حالات سے چھوٹی معیشتوں کو خاص طور سے زیادہ نقصانات برداشت کرنا پڑے جن میں گزشتہ چھ سال کے دوران تین گنا اضافہ ہوا۔دنیا کے مختلف حصوں میں 2000 گرمی کی شدید لہر کے دوران کھلے آسمان تلے کام کرنے والے محنت کشوں کی پیداواریت میں 5.3 فیصد کمی آئی جب کہ اسی موسمی صورتحال کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران دل کے دورے اور ڈی ہائیڈریشن کے نتیجہ میں ہونے والی اموات 125ملین تک پہنچ گئیں۔رپورٹ کے مطابق شدید موسمی حالات ڈینگی فیور جیسے امراض میں بھی اضافے کا باعث ہیں اور ماہرین کا اندازہ ہے کہ اوسط درجہ حرارت میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ گندم کی پیداوار میں چھ فیصد اور چاول کی پیداوار میں دس فیصد تک کمی کر سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ماحولیات کے تحفظ کے عالمی معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے نتیجہ میں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ کو کنٹرول کرنے کی کوششوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔