قابض بھارتی فوج کے ساتھ معرکہ آرائی میں تحریک المجاہدین کا ضلع کمانڈر شہید، بھارت کی طرف سے داعش سے تعلق جوڑنے کی کوشش، سرینگر میں مظاہرے، غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ، امیرِ تحریک کی طرف سے خراج عقیدت

 
0
15870

سرینگر، نومبر 17 (ٹی این ایس): بھارتی غاصب فوج کے خلاف برسر پیکار مجاہد تنظیم تحریک الجاہدین کے ضلع کمانڈر شہید ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق مغیث احمد میر المعروفِ عمر بن خطاب نامی مذکورہ کمانڈر جمعہ کے روز سرینگر کے زکورہ حضرت بل علاقہ میں اسوقت ایک جھڑپ میں شہید ہوگئے جب قابض بھارتی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقہ کا محاصرہ کرکے روائتی ظالمانہ کریک ڈاون شروع کیا۔

تحریک المجاہدین کے ترجمان نے بتایا کہ جھڑپ میں ایک پولیس افسر سمیت دو فوجی ہلاک اور اتنے ہی زخمی ہوگئے جبکہ کمانڈر مغیث نے مجاہدینِ کشمیر کی طرف سے قائم کردہ ایثار و جرات کی عظیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بھارتی فورسز کو نقصان پہنچانے کے بعد انھیں خود اپنی طرف مصروف رکھتے ہوئے اپنے ساتھی کو محاصرہ سے نکلنے کا موقع فراہم کیا اور بعد ازاں خود بھی زخمی حالت میں سینکڑوں بھارتی سورماؤں کی صفحیں توڑتے ہوئے نکل جانے میں کامیاب ہوچکے تھے تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
تحریک المجاہدین کے ترجمان نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا کہ کمانڈر مغیث احمد میر المعروفِ عمر بن خطاب کا تعلق کسی انصار غزوتہ الہند سے تھا۔ترجمان نے واضع کیا ہے کہ پارمپورہ کے رہائشی عمر بن خطاب کا شروع سے ہی تحریک المجاہدین سے تعلق تھا اور وہ گذشتہ دو برسوں سے تنظیم کے ضلع کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داری نبھارہے تھے۔ ترجمان نے انکی میت پر داعش کا جھنڈا ڈالے جانے پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تحریک آزادی کو عالمی دہشت گردی سے جوڑنے کی بھارتی کوششیں ہیں اور جذبہ آزادی سے مغلوب ہماری سادہ لوح قوم کو اِن سازشوں اور اِن کے خطرات سے آگاہ رہتے ہوئے انھیں ناکام بنانا چاہئے۔
تحریک المجاہدین کے امیر اور متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل شیخ جمیل الرّحمٰن نے شہید کمانڈر عمر بن خطاب کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے مجاہدین نے جو راستہ چُنا ہے شہادتیں اسکا خاصہ ہیں تاہم انھیں رائگارں جانے نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ شہید نے اپنی عظیم قربانی سے ہمارے بارِ ذمہ داری میں اضافہ کردیا ہے اور ہم وعدہ بند ہیں کہ ہم اس خون سے بے وفائی نہ کرتے ہوئے تاحصولِ منزل اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مٹھی بھر مجاہدین کے ہاتھوں لاکھوں بھارتی قابض افواج کی یہ ناکامی ہی ہے کہ انھیں نہ صرف 27 سال پہلے والے ہتھکنڈے آزمانا پڑ رہے ہیں بلکہ ہماری خالص جدوجہد کو بین الاقوامی دہشت گردی سے جوڑنے کی بھی
کوششیں کرتی ہیں۔

دریں اثناء شہید مغیث عمر کے آبائی علاقہ پارمپورہ میں شدید مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں،مغیث کی شہادت کی خبر سنتے ہی مردوزن اور بوڑھے بچے سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی و مجاہدین کے حق میں نعرے بلند کرنا شروع کئے،بھارتی فورسز کی طرف سے روکے جانے پر وہ مزید مشتعل ہوئے جس کے بعدطرفین کے درماین جھڑپین شروع ہوگئیں۔
مظاہروں کے خوف کے تحت قابض انتظامیہ نے سرینگر کے تمام سکول وکالجز بند کرنے کے علاوہ شہر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا ہے،اہم شاہراؤں ، چوکوں اور پلوں پر قابض فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ کمانڈر مغیث عمر کی شابدت کی خبر پھیلتے ہی سرشام شہر کے تمام بازار بند ہوگئے اورسڑکوں پر پولیس اور قابض فوج نے انتظام سمبھال لیا۔ کمانڈر کی شا دت پر کل سرینگر میں ہڑتال متوقع ہے۔