بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کی طرف سے “مہان سینا” کی بدحالی کی وجوہات پر مبنی رپورٹ افشاء، افواج  بد دلی، لواطت، امتیاز، استحصال اور سہولیات کے فقدان کی شکار ہیں جس کی وجہ سے خودکشیوں کا تناسب 60 سے 100 فیصد بڑھ گیا، انکشاف

 
0
1213

نئی دہلی،نومبر18 (ٹی این ایس): بھارتی فوج،جسے بھارتی حکمران اور میڈیا   ” دنیا کی چھٹی بڑی اور مہان سینا” گردانتے ہیں،کی حالت کسقدر بری ہے اسکا ثبوت اسی فوج کی انٹلی جنس   کی طرف سے جاری کردہ اس تحقیقاتی رپورٹ سے ملتا ہے جس میں  تینوں مسلح افواج کے اندر بے دلی، لواطت، مذہبی اور نسلی امتیاز،افسروں کے ناروا سلوک ،ہلاک شدہ فوجیوں کے اہل خانہ کو انکے حال پہ چھوڑنا اور سہولیات کا فقدان فوج کی مجموعی بدحالی کی  بڑی وجوہات قرار دیا گیا۔

جولائی 2017 میں چیف آف آرمی سٹاف سیکریٹیریٹ کی طرف سے ڈایریکٹوریٹ آف ملٹری انٹلی جنس (ڈی اے ایم آئی) کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ بھارتی فوج کی اس بدحالی کی وجوہات تلاش کرے۔

29 اکتوبر کوڈی ایم آئی نے تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ  محکمہ نے  گہرائی سے معاملہ کی جانچ کی اور  پایا   کہ تینوں مسلح افواج میں آمادگی اور جنگ لڑنے کا  عزم  تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے جس کی  پانچ بڑی وجوہات یہ ہیں۔

1 ۔  اگلے محاذوں خصوصا کشمیر میں سہولیات اور خشک راشن کا فقدان ہے۔

2۔ جوانوں اور افسروں،دونوں میں  جنسی بھوک مٹانے کے لئے لواطت(ہم جنسیت) بہت تیزی سے بڑھتی چلی جارہی ہےکہ صرف گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ہی 2799 ایسے کیسز سامنے آئے جن میں 532 افسراں اور 2267 جوان ملوث تھے۔

3۔مارے جانے والے فوجیوں اور افسران کے اہل خانہ کو انکے حال پر چھوڑا جاتا ہے اور انکی کوئی ویلفئر نہیں کی جاتی۔

4۔ افسراں اور جوانوں دونوں میں مذہب  کی بنیاد پراور  ہندوانہ ذات پات کے نظام کی وجہ سے امتیاز کیا جاتا ہے۔

5۔  افسران اور سینئر فوجی اپنے ماتحتوں کیساتھ انتہائی  برا سلوک کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ متذکرہ بالا وجوہات کی بناء پر  افواج کے اندر خودکشیوں یا ایکدوسرے کو مارنے کے واقعات کی شرح جو 2012 میں 60 فیصد تھی اب بڑھ کر 100 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ  جسے مختلف متعلقہ اداروں کو بھیجا گیا ہے  کے ساتھ بھارتی افواج کی اس بد حالی کی بیان کردہ وجوہات کے ضمن میں تمام مواد اور  تفصیلات بھی نتھی کی گئیں ۔