وردی پہنتا تو تاخیر ہو جاتی ، دہشتگردوں کو سنبھلنے کا موقع نہیں دینا چاہتا تھا۔ ایس ایس پی سجاد خان

 
0
696

پشاور دسمبر 2 (ٹی این ایس): گذشتہ روز پشاور کی زرعی یونیورسٹی میں دہشتگردوں نے حملہ کیا۔جس میں 11 افراد شہید جبکہ 30 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پشاور کی زرعی یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی اطلاع پر پولیس حرکت میں آئی اور دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔ پشاور میں دہشتگردوں کے خلاف اس آپریشن میں ایس ایس پی پشاور نے فرنٹ پر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔سجاد علی خان یونیفارم پہننے کی بجائے گھر کے کپڑوں میں ہی دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے پہنچ گئے جس پر انہیں کافی پذیرائی ملی ۔

نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز سجاد خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ پولیس پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی بہترین فورس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پشاور کی زرعی یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی اطلاع کنٹرول روم سے ملی۔اطلاع موصول ہونے پر کیو آر ایف، آر آر ایف کو الرٹ جاری کیا اور اسکواڈ کے ساتھ آپریشن کے لیے روانہ ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جذبات میں تھا کیونکہ آرمی پبلک اسکول اور باچا خان یونیورسٹی کے واقعات ابھی تازہ ہیں۔ میں گولی سے نہیں ڈرتا ، دہشتگردوں پر جھپٹنا فورس نے سکھا دیا ہے۔ یونیفارم سے متعلق سوال کے جواب میں ایس ایس پی سجاد خان نے کہا کہ اگر میں وردی پہنتا تو تاخیر ہو جاتی ، میں دہشتگردوں کو سنبھلنے کا کوئی موقع نہیں دینا چاہتا تھا۔ میرا مقصد تھا کہ جانی نقصان کم سے کم ہو اور دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا دوں۔ میں شہادت کی خواہش رکھتا ہوں لیکن پہلے دہشتگردوں کو بڑا نقصان پہنچانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس آپریشن کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے۔