اسلام آباد دسمبر 8(ٹی این ایس)قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ آئینی اداروں کے ملازمین کو سٹیٹ آفس کے کوٹے سے سرکاری مکانات کی فراہمی کے لئے سمری وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں شکیلہ لقمان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ سمیت آئینی اداروں کے ملازمین کو سرکاری رہائش گاہیں فراہم نہیں کی جارہیں اور ان سے موجودہ الاٹ شدہ رہائش گاہیں بھی خالی کرائی جارہی ہیں۔ وزارت ہاؤسنگ کی جانب سے مولانا امیر زمان نے ایوان کو بتایا کہ معزز رکن نے ایک اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ آفس کے رول نمبر ون کے تحت آئینی اداروں کے ملازمین سٹیٹ آفس کے کوٹے سے رہائش گاہیں نہیں لے سکتے اس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے فیصلے میں آئینی اداروں کے ملازمین کو سٹیٹ آفس کے کوٹے سے مکانات کی الاٹمنٹ کے لئے نااہل قرار دیا تھا۔ گزشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو اس سلسلے میں وزارت قانون اور وزارت خزانہ کا ایک اجلاس بھی ہوا تھا اور انہوں نے بھی اس حوالے سے آئینی اداروں کے ملازمین کو سرکاری رہائش گاہیں نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ایک اجلاس منعقد ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی ہے۔
شکیلہ لقمان نے کہا کہ آئینی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں کم ہیں اور وہ مکانات کے کرائے کی ادائیگی کے لئے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے جس پر مولانا امیر زمان نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ بھی اس کے حق میں ہے۔ سمری وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے ابھی تک منظور نہیں ہوئی ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ ہم وزارت کے مشکور ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سمری منظور کرانے کا عمل تیز کیا جائے۔