سانحہ تربت ازخود نوٹس کیس ٗ سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے اور صوبائی حکومت سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق رپورٹس طلب کر لیں

 
0
405

اسلام آباد دسمبر 14(ٹی این ایس)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ تربت ازخود نوٹس کیس میں ڈی جی ایف آئی اے اور صوبائی حکومت سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔ جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے علاقوں میں 20 افرادکے قتل پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ وسائل کم ٗتفتیش کے لیے مکمل ٹولز نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وسائل نہیں توتسلیم کرلیں آپ کچھ نہیں کرسکتے ٗوسائل نہ ہونے کا رونا سن کرہم چپ کر کے بیٹھ جائیں؟ڈی جی ایف آئی اے تسلیم کریں انسانی سمگلنگ ختم نہیں کر پائے ٗجرم ہونے سے پہلے روکنا ہی مہارت ہے ٗڈی جی یقین دہانی کروائیں آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہوگا، عدلیہ کندھا دینے کو تیار ہے، آپ کارکردگی دکھائیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ 20 افراد کو لسانیت کی بنیاد پر دہشتگرد تنظیم نے قتل کیا، بین الاقوامی گینگ پاکستان، ایران اور ترکی میں بھی کام کرتے ہیں۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ تمام ایجنسیاں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے رابطے میں ہیں، ایجنسیوں کی کاروائیوں کے باعث شرپسند عناصر دو اضلاع تک محدود ہوگئے ہیں۔ عدالت نے انسداد انسانی سمگلنگ کے حوالے سے ڈی جی ایف آئی اور بلوچستان حکومت سے نئی رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کوئٹہ کے علاقے تربت میں ایران کے راستے خلیجی ممالک جانے کے خواہشمند 15 افراد کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا ٗ لاشیں تربت کے پہاڑوں سے برآمد ہوئیں ٗ جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے اضلاع گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تھا۔