القدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کثرت رائے سے قرار داد منظور، امریکہ کی سبکی، بھارت جیسے ہم خصلت نے بھی ووٹ نہ دیا

 
0
423

نیویارک،دسمبر 21(ٹی این ایس):  القدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے خلاف ترکی اور یمن کی مشترکہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے اسطرحامریکا کو بدترین شکست اور ذلت کا سامناکرنا پڑا ہے،صرف 9ملکوں نے حق میں جبکہ128نے مخالفت میں ووٹ دیا35ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ۔ قرارداد کی حمایت میں امریکہ اور اسرائیل کے انتہائی قریبی دوست ملک بھارت نے بھی ووٹ دیا۔پاکستان کا امریکا کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے عالمی برادری اور اپنے روائتی و اصولی موقف کے تحت اہل فلسطین کا ساتھ دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے-قبل ازیں آسٹریلیا‘روس‘کینڈا‘چین‘انڈونیشیا‘ایران سمیت دیگر ممالک نے بھی امریکا کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ مسلہ میں فلسطین اور اسرائیل فریق ہیں لہذا انہیں مذکرات کے ذریعے حل تلاش کرنا چاہیے-قبل ازیںاقوام متحدہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے امریکی اعلان کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ اجلاس کے دوران ترکی نے امریکی فیصلے کے خلاف قرار داد پیش جبکہ کی پاکستان اور یمن نے اس کی مکمل حمایت کی ‘ قرارداد کو ارکان ممالک نے بھاری اکثریت سے منظور کرلیا، اس کے حق میں 128 اور مخالفت میں محض 9 ووٹ پڑے جن میں سے دوووٹ امریکا کے زیرانتظام خودمختار ریاستوں کے تھے جبکہ 35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

امریکا کے کئی اہم اتحادیوں نے امریکی خواہش کے خلاف قراردادکے حق میں ووٹ دیاخیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ بیت المقدس پر ہمارے فیصلے کے خلاف قرارداد میں حصہ لینے والے ممالک کی امداد بند کردیں گے تاہم اس دھمکی کے باوجود پاکستان نے اس قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے امریکی فیصلے کی کھلم کھلا مخالفت کی ہے۔