شاید اسٹیبلشمنٹ کے سرکش عناصر بینظیرقتل میں ملوث ہوں، مشرف کا انکشاف نما اعتراف

 
0
356

لندن ،دسمبر 28 (ٹی این ایس):برطانوی صحافی اوئن بینیٹ جونز نے انکشاف کیا ہے کہ خود سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شاید ملک کی اسٹیبلشمنٹ میں موجود سرکش عناصر بینظیر بھٹو کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث ہوں۔ برطانوی صحافی کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ ان کے پاس اس حوالے سے کوئی حقائق تو موجود نہیں ہیں لیکن پاکستانی معاشرہ مذہبی طور پر بٹا ہوا ہے، ایسی خاتون جو مغربی ممالک کی جانب مائل ہوں، وہ ریاست کے شر پسند عناصر کی نظر میں آسکتی ہیں ۔
برطانوی صحافی اوئن بینیٹ جونز نے بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات نتیجہ خیز نہ ہونے کا ذمہ دار خود پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو ٹھہرادیا۔اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں اوئن بینیٹ جونز نے دعویٰ کیا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات نیک نیتی سے نہیں کی گئیں، تفتیشی افسران، وکلا، گواہوں کو پرسرار انداز میں قتل کردیا گیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں اب تک صرف 10 پولیس اہلکاروں کو سزا ہوئی۔برطانوی خبررساں ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں ایسی متعدد خفیہ دستاویزات حاصل ہوئیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس والے نچلے درجے کے کارکنان کی گرفتاری کے بعد اصل سرغنہ یا ان کے گروہ کو ڈھونڈنا ہی نہیں چاہتے تھے۔بینظیر بھٹو کے سیکیورٹی گارڈ خالد شہنشاہ اور تفتیش کرنے والے سرکاری وکیل چوہدری ذوالفقار کو پر اسرار انداز میں قتل کردیا گیاجبکہ 15 سالہ خودکش بمبار بلال کے معاون اکرام اللہ کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ زندہ ہے جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ مارا گیا۔ت
حقیقاتی رپورٹ میں سابق آرمی چیف اور صدرپرویز مشرف کی 25 ستمبر کو کی جانیوالی اس فون کال کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کو بینظیر بھٹو نے قتل کی دھمکی قرار دیا، جس کی تصدیق امریکی صحافی مارک سیگل کرتے ہیں کہ وہ اس کال کے وقت بینظیر بھٹو کے ساتھ موجود تھے۔مارک سیگل کہتے ہیں کہ فون کال ختم ہونے کے فوراً بعد بینظیر بھٹو نے کہا کہ مشرف نے نے انہیں دھمکی دی ہے۔ اس کہ واپس مت آؤ ۔اگر انہیں کچھ ہوا تو وہ اس وہ ذمہ دار نہیں ہونگے، ان کی زندگی کی سلامتی اور سکیورٹی پرویز مشرف سے ان کے تعلق پر منحصر ہے۔دوسری جانب پرویز مشرف سختی سے ایسی کسی بھی کال کرنے کی تردید کرتے ہیں ٗبرطانوی میڈیا سے حال ہی میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ اس بات پر ہنستے ہیں کہ آخر میں بینظیر کو کیوں قتل کرونگا ؟۔