اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کے لئے جماعت اسلامی کی صورت میں ہی امانت دار و اہل قیادت موجود ہے ، مظفر سید ایڈوکیٹ 

 
0
427

پشاور،دسمبر 31 (ٹی این ایس):خیبر پختونخواکے وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا ہے کہ اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کانفاذ جماعت اسلامی کا مشن ہے جس کے لئے ہمارے پاس جماعت اسلامی کی صورت میں امانتدار اور دیانتدار قیادت موجودہے لہذا عوام2018ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی کو ووٹ دے کر صوبے میں اصل اور حقیقی تبدیلی لائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روزضلع کرک کی یونین کونسل لتمبر میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسہ سے دوسروں کے علاوہ جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر ابراہیم، ضلعی امیرمولانا تسلیم اقبال اور پی کے41کرک کے لئے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار رحمت اللہ خٹک نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی قائدین ،یوتھ لیڈرز ،عمائدین علاقہ اور پارٹی کارکنان کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔جلسے میں 41 کارکنان نے دوسری جماعتوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک کی دوسری سیاسی پارٹیوں کے برعکس جماعت اسلامی خاندانی اور موروثی سیاست کی بجائے افراد کی صلاحیت،امانت،دیانت ،علم اور کردارپر یقین رکھتی ہے، یہ ملک کی سب سے بڑی جمہوری جماعت ہے اور ہماری پارٹی کی اعلیٰ قیادت متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی امانت اور دیانت کا نام ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے آج تک پارٹی کے ہزار سے زیادہ اہم عہدوں پر رہنے والوں کے خلاف کرپشن کی تحقیقات تک نہیں ہوئی ہیں اور سپریم کورٹ نے حال ہی میں اس پر مہرثبت کی ہے جو ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔کرک کا ذکر کرتے ہوئے مظفرسید نے کہا کہ آج اربوں روپے کی تیل و گیس کی رائلٹی حاصل کرنے والے ضلع کے سڑکوں اور دیگر بنیادی سہولیات کی ناگفتہ بہ حالت دیکھ کر انہیں انتہائی دکھ اور افسوس ہوااگریہ بڑی رقم میگاپراجیکٹس پر خرچ کی جاتی تو آج یہاں ہم سے سڑکوں ، پانی اور گیس کے مطالبات نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت نے مرکز سے صوبے کے 70ارب روپے کے بقایاجات وصول کئے جبکہ بجلی کی سالانہ رائلٹی 6ارب روپے سے بڑھاکر 18ارب روپے کردی ہے اس کے علاوہ لاکھوں افراد کو روزگار دینے کے ساتھ ساتھ ہزاروں ملازمین کو ریگولرائزڈ اور لاکھوں کو اپ گریڈ کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ صوبے کے سکولوں میں قرآن بمعہ ترجمہ کانفاذ،آئمہ کرام کو اعزازیہ، سود کاخاتمہ اوراسے قابل سزا جرم قراردینا اور نصاب میں صحابہ کرام کو شامل کرنااسی مخلوط حکومت کا کارنامہ ہے