اثاثہ جات ریفرنس، احتساب عدالت نے حکم امتناعی کے باعث اسحاق ڈار کیخلاف سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی

 
0
542

اسلام آباد جنوری 2(ٹی این ایس) احتساب عدالت نے اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے باعث ریفرنس کی سماعت18جنوری تک ملتوی کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹرعمران شفیق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی عدالت میں جمع کرائی اور عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی کارروائی کے خلاف 17 جنوری تک سٹے آرڈر جاری کررکھا ہے، جس پر عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اٹھارہ جنوری تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے کہ بیس دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب عدالت کو اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت سے روکتے ہوئی17جنوری تک حکم امتناعی جاری کیا تھا۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ اسحاق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کا لندن میں علاج چل رہا ہے،میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے باوجود نیب کورٹ نے سابق وزیر خزانہ کو اشتہاری قرار دے دیا اور ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ نیب کورٹ کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کیخلاف کارروائی سے روکا جائے۔جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار اس ریفرنس میں واحد ملزم ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ اسحاق ڈار کارروائی سے بھاگ رہے ہیں، ہم عدالتی کارروائی سے بھاگنا نہیں چاہتے،وکیل قاضی مصباح نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار بیماری کے باعث بیرون ملک زیر علاج ہیں اور وہ نمائندے کے ذریعے ٹرائل چاہتے ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت کو سترہ جنوری تک سابق وزیر خزانہ کے خلاف کارروائی روکنے کا حکم امتناع جاری کیا تھا۔خیال رہے کہ احتساب عدالت نے گیارہ دسمبر کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلسل غیر حاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا تھا۔