حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد زوال کے شکار صنعتی شعبے کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی، آج پاکستان میں صنعتی شعبے کے احیاء کا آغاز ہو چکا ہے، احسن اقبال

 
0
656

اسلام آباد جنوری 4(ٹی این ایس) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں سے پاکستان کا صنعتی شعبہ زوال کا شکار تھا، حکومت نے برسراقتدار آنے کے فوراً بعد صنعتی شعبے کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی، آج پاکستان میں صنعتی شعبے کے احیاء کا آغاز ہو چکا ہے۔ اسلام آباد میں سنٹر آف ایکسیلینس کے زیراہتمام سی پیک سہ ماہی میگزین اور ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات میں منعقد ہوئی جس میں پاکستان میں تعینات چین کے سفیر یاوجنگ اور سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی شعیب احمد صدیقی نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سنٹر آف ایکسیلینس علم کی بنیاد پر اقدامات اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سہ ماہی میگزین سنٹر آف ایکسیلینس کی ریسرچ کے پھیلنے کا ذریعہ بنے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی اور چینی ریسرچرز اور تھنک ٹینک مل کر ایک ساتھ اس خطے کی ترقی اور پالیسی بنانے اور سی پیک کو کامیاب بنانے کے لئے کام کریں۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں اس سے ہم اس خطے بھر کے لوگوں کی زندگیاں بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اپنی مدد آپ کے تحت کوئٹہ سے گوادر تک سڑک بنا کر 40 گھنٹے کا سفر آٹھ گھنٹے کا کر دیا جس سے لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہوئیں، چین فائبر آپٹیکل گلگت بلتستان سے گزرے گی، وہاں سافٹ ویئر پارکس بنیں گے، گلگت بلتستان کی عوام جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار ہو گی، عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پر ایک ایسی لابی کام کر رہی ہے جو نہیں چاہتی کہ سی پیک پر کام ہو اور عوام کے اندر گمراہ کن انفارمیشن پھیلانے میں لگی ہوئی ہے اس لابی کا مقصد ہی سی پیک کو ناکام بنانا ہے مگر وہ اس مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی کیونکہ اب عوام جانے ہیں کہ ان کے لئے کیا اچھا اور کیا برا ہے۔

توانائی کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 80 فیصد توانائی کے شعبے میں ہے ، سی پیک کی بدولت توانائی کے شعبے میں پاکستان کی تاریخ کی سب بڑی 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کی گئی، توانائی منصوبوں کی بدولت عوام کو بجلی ملے گی جبکہ صنعت کا رکا ہوا پہیہ ایک بار پھر سے چل پڑے گا، سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعتی شعبے میں تعاون سے پاکستان جنوبی ایشیا میں صنعتی پیداوار کا مرکز بن کر ابھرے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ تھر کے کوئلے کی قدرو قیمت سعودی عرب اور ایران کے تیل سے زیادہ ہے کول مائیننگ اور تھر کے منصوبوں پر چین سرمایہ کاری کر رہا ہے اب تک تھرکول میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے معاملے میں قومی مفادات پر کوئی سمھجوتہ نہیں ہوا اگر سی پیک کا منصوبہ چین کے مفاد میں جاتا ہے تو پاکستان کو اس سے بھی دگنا فائدہ ملے گا، وقت آ گیا ہے کہ ہم لڑائی جھگڑوں کی سیاست کے بجائے معاشی ترقی کی سیاست کو اپنائیں اور ترقی کی راہیں ہموار کریں۔