پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ کے مطابق طے کی جاتی ہیں ،قومی اسمبلی کو آگاہی 

 
0
673

این اے 120 لاہور اور این اے 4 پشاور میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
اسلام آباد ، جنوری 15 (ٹی این ایس):
قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ کے مطابق طے کی جاتی ہیں ٗ2013ء میں ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیںٗ آج اللہ کے فضل و کرم سے عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کو بہتر قرار دے رہے ہیں ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں سید نوید قمر، ڈاکٹر نفیسہ شاہ‘ شازیہ مری‘ میر اعجاز جاکھرانی اور سید غلام مصطفی شاہ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ سے متعلق توجہ مبذول نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کیا جاتا ہے ٗ اسی طرح قیمتوں کے تعین میں عوام کے زیادہ سے زیادہ فائدہ کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ 2013ء سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی کا عمل شروع ہوا اور عالمی مارکیٹ میں برینٹ کی قیمت 40 ڈالر تک گر گئی۔ اس وقت عالمی منڈی میں یہ قیمت 62 ڈالر کے لگ بھگ ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ 2013ء کی نسبت اس وقت پٹرول‘ ڈیزل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی ہے۔ حکومت کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ قیمتوں میں کمی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ عوام کو پہنچایا جائے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کئی مرتبہ قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجی جسے وزیراعظم نے مسترد کیا یا اس کی قیمتیں کم کرنے کی ہدایت کی۔ اس کا علم صارفین کو بھی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ سارک ریجن میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ اس وقت بھارت میں پٹرول کی قیمت 126.30 روپے جبکہ پاکستان میں 83 کے لگ بھگ ہے۔ بھارت میں ڈیزل کی قیمت 106.75 جبکہ پاکستان میں 89 روپے ہے۔ اسی طرح بنگلہ دیش میں پٹرول کی قیمت 118 ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء میں خام تیل کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں خلیج ممالک میں بھی تیل کی قیمتوں میں تقریباً دوہرا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے بھی کچھ فرق پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں ڈالر کی قیمت مستحکم رہی تاہم دھرنوں اور مارچ سے ملک کی صورتحال پر اثرات مرتب ہوئے۔ 2013ء میں زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب ڈالر جبکہ اب 24 ارب ڈالر کے قریب ہیں۔ 2013ء میں ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں آج اللہ کے فضل و کرم سے عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کو بہتر قرار دے رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گزشتہ ہفتہ صحافی طحہ صدیقی پر تشدد کیا گیا اور انہیں اغواء کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ صحافی برادری کے لئے اشارہ ہے کہ آپ نے سچ نہیں بولنا یا لکھنا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ آزادی صحافت پر جتنا شور شرابا ہوتا ہے اس واقعہ پر نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں جمہوریت کے لئے آزادی صحافت ضروری ہے۔

فاٹا کے رکن قومی اسمبلی بسم اللہ خان نے کہا کہ مہمند اور باجوڑ ایجنسی کے دو نوجوان لاہور میں ریڑھی پر سامان بیچ رہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ وزیراعظم ‘ وزیراعلیٰ پنجاب ‘ وزیر داخلہ سے قاتلوں کی جلد گرفتاری کی درخواست ہے۔ باجوڑ کے بے گناہ پکڑے گئے لوگوں کو رہا کیا جائے اور شہداء پیکج کے تحت ان مقتولین کو معاوضہ دیا جائے۔

نکتہ اعتراض پر اقبال محمد علی خان نے کہا کہ ہاکی ایک قومی کھیل ہے جو تباہ حال ہے۔ ہم بارہویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔ نیب نے پاکستان سپورٹس بورڈ اور ہاکی فیڈریشن کا کیس لے لیا ہے۔ پی ایس ایل پر صرف توجہ دی جارہی ہے۔ پی ایس ایل کی آڈٹ رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔ کرکٹ بورڈ سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے۔

آسیہ ناصر نے کہا کہ کوئٹہ میں گزشتہ ماہ ایک چرچ پر حملہ میں 9 افراد شہید ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کا علاج معالجہ حکومتی سطح پر کرایا جائے اور تمام متاثرہ خاندانوں کو زرتلافی ادا کیا جائے۔ شیر اکبر خان نے کہا کہ بونیر میں تمام ٹرانسفارمر اوور لوڈ ہیں ہمارے فیڈر منظور ہو چکے ہیں۔ جلد از جلد ٹرانسمیشن لائن اور فیڈر تعمیر کئے جائیں

۔قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 120 لاہور اور این اے 4 پشاور میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے پائلٹ پراجیکٹ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی جس کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی مجموعی کارکردگی اطمینان بخش سطح کے مطابق نہیں رہی۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے یہ رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں نے 50 فیصد تک کامیابی سے کام کیا تاہم پولنگ کے دوران پولنگ سٹیشنوں کے اندر ان میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ یا رکاوٹ پیش نہیں آئی۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔