نیب کی 2020ء کی آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کامیاب رہی۔ عالمی اقتصادی فورم نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی آگاہی و تدارککوششوں کی تعریف کی ۔چیئرمین نیب

 
0
2613

اسلام آباد 11 اپریل 2021 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی فورم نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ نیب کی 2020ء کی آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کامیاب رہی۔بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف ہمارا قومی فرض ہے بلکہ نیب کی اولین ترجیح بھی ہے، نیب نے ”احتساب سب کیلئے” پالیسی وضع کی ہے.۔ انہوں نے کہا کہ نیب بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی، مالی کمپنیاں، بینک فراڈ، بینک نادہندگان، اختیارات سے تجاوز، منی لانڈرنگ اور سرکاری ملازمین کی جانب سے سرکاری فنڈز میں خوردبرد کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتا ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 714ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ نیب کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انوسٹی گیشن کا آپریشنل طریقہ کار وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب راولپنڈی میں پہلی جدید فورنزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔ نیب نے مقدمات کو بروقت اور تیزی سے نمٹانے کیلئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری، انوسٹی گیشن اور احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کرنے تک کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے اس سے کارکردگی میں بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف کوششوں کے باعث نیب جنوبی ایشیائی ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ پاکستان کی نیب کی کوششوں کی وجہ سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی خوشحال پاکستان کی راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہے، نیب کو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے اعلیٰ ادارے کے طور پر قائم کیا گیا ہے جس کو بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پلڈاٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 42 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ 30 فیصد پولیس جبکہ 29 فیصد سرکاری افسران پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ملک بھر میں نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں اور مختصر عرصہ میں ملک بھر کے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طالب علموں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے کردار سازی کی0 5 ہزار انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔ نیب 2021ء میں ان انجمنوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نیب آرڈیننس کے تحت آگاہی کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ نیب کی آگاہی و تدارک مہم کے تحت ملک بھر میں مختلف سرکاری، غیر سرکاری تنظیموں، میڈیا، سول سوسائٹی اور معاشرے کے دیگر طبقوں کے تعاون سے لوگوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے مہم جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقوں نے نیب کی آگاہی و تدارک مہم کو سراہا ہے جبکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے اس کی بھرپور کوریج دے کر اس کی حوصلہ افزائی کی