یروشلم کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھیں گے، یورپی یونین کی محمود عباس کو یقین دہانی

 
0
355

برسلز، جنوری 24 (ٹی این ایس):: یورپی یونین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم ( مقبوضہ بیت المقدس) کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے حالیہ فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ یروشلم کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں غیر ملکی غبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی چیف اور محمود سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران محمود عباس نے اس مطالبے کو دہراتے ہوئے زور دیا کہ یورپی یونین کی حکومتیں مشرقی یروشلم کو فلسطینی ریاست کے داراحکومت کے طور پر تسلیم کریں۔

ملاقات کے دوران یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی چیف فیڈریکا موگھرینی نے کہا کہ جو ریاستیں یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے میں شامل تھیں ،انہیں اس پر غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں محمود عباس کو یقین دہانی کرانا چاہتی ہوں کہ یورپی یونین یروشلم کو دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت کے طور پر حل کے لیے تعاون کرے گی۔

محمود عباس سے ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ یروشلم کے ساتھ ایک مسئلہ ہے جو بہت سفارتی طرز کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر مائک پینس کے اسرائیل کے دورہ کے موقع پر ان کا دورہ محض ایک اتفاق ہے۔

خیال رہے کہ امریکی نائب صدر مائک پینس اسرائیل بھی انہیں دنوں اسرائیل کے دورہ پر موجود ہیں، جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی تھی اور اسرائیلی پارلیمان سے بھی خطاب کیا تھا، تاہم فلسطینی صدر محمود عباس نے ان سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔

ملاقات کے موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم مذاکرات کا عمل جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اپنے لوگوں کو ان کی زمین پر دوبارہ واپسی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 6 دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد عرب ممالک سمیت اقوام متحدہ کی جانب سے اس اقدام کی سخت مخالفت کی گئی تھی اور اس کے خلاف قرار داد بھی منظور کی گئی تھی۔