چئیرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

 
0
396

اسلام آباد  جنوری 25(ٹی این ایس) نیب نے چیف ایگزیٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی محمد اسلم افغانی ، سی ڈی اے افسران‘ میسرز بی این پی گروپ اور دیگر کے خلاف قومی خزانہ کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے پر تحقیقات کی منظوری دیدی۔ جمعرات کو نیب کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران مختلف کمپنیوں اور افراد کے خلاف تحقیقات شروع کرنے یا جاری رکھنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے میسرز ایلیشم ہولڈنگز پاکستان لمیٹڈکی انتظامیہ کیخلاف انویسٹی گیشن کوجاری رکھنے کی منظوری دی۔ ملزمان وسیم اسلم بٹ ،سابق چیف ایگزیکٹو،کامران کیانی اور حماد ارشدچیف ایگزیکٹو میسرز ایلیشم ہولڈنگز پاکستان لمیٹڈ پر الزام ہے کہ انہوں نے غیرقانونی طور پرڈی ایچ اے رینچز اسلام آباد کے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے چیف ایگزیٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی محمد اسلم افغانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ ان کا چیف ایگزیٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے طور پرتقرر نہ صرف قانون کی خلاف ورزی تھا بلکہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے افسران اور میسرز بی این پی گروپ اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی ، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور قومی خزانہ کو مبینہ طور پر2.195 ارب روپے کا نقصان پہنچا نے کا الزام ہے۔ اجلاس میں وزارت صحت میں ڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان شیح اختر حسین کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

اجلاس میں میاں ابو ذر شاد ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرسرکاری زمین کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میں خالد محمود چڈا و دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر 800کنال اراضی غیرقانونی طور پرخریدنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سید آصف اختر ہاشمی ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرپاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز میں غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او عرفان خلیل قریشی، سابق منیجنگ ڈائریکٹرپی ایس او نعیم یحیے میر اور عامر چشتی و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی ،ان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایڈمورگیس پرائیویٹ لمیٹید کمپنی کو غیرقانونی ٹھیکے دینے کا الزام عائد ہے جس سے قومی خزانہ کو 552ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور دیگر کیخلاف انویسٹی گیشن کی منظور ی دی گئی ،ملزمان پر سرکاری زمین اونے پونے دام پر لیز دینے اور کیٹیگری 23کیلیبریشن ہوائی جہاز خریداری کے ٹھیکے میں خردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے دریوس سی منوالہ اور گوشی ماسناتہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ۔ ملزمان پر مختلف ایکسچینج کمپنیوں سے 4 لاکھ 60 ہزار ڈالر خریدنے کا الزام ہے-یہ کیس سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو تحقیقات کیلئے بھجوایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن و دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ، ملزمان پر6ایکڑ زمین کو جعلی کاغذات پر مستقل بنیادوں پر الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 55کروڑ17لاکھ60 ہزارروپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ ریونیو بلوچستان و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پرغیر قانونی طور پر سرکاری اراضی الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 29.83 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں صوبائی اسمبلی بلوچستان کوئٹہ کے سابق سپیکرجان محمد جمالی اور سابق سیکرٹری اعظم دیوی اور دیگر کیخلاف انکوائری کی منظور ی دی گئی ، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی بھرتیاں کرنے کا الزام ہے۔

اجلاس میں سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان ، علی ظہیر ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پربلوچستان ڈویلپمینٹ اتھارٹی میں غیر قانونی طور پر من پسند کمپنیوں کو ٹھیکے دینے اور287ملین روپے ایڈوانس رقم دینے کا الزام ہے۔ اجلاس میں محکمہ میڈیکل سٹور حکومت بلوچستان کے امراض دل کے شعبہ کے سابق سربراہ ڈاکٹر عابد امین ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرغیر قانونی طور پر من پسند کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 96.7ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ بلوچ ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور زمین کے ریکارڈ میں جعلسازی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک محمد رفیق کھر، محکمہ ریونیو کے افسران ودیگر کیخلاف بدعنوانی کے تین مختلف ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طریقہ سے اراضی کی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں۔ ایگزیکٹو بورڈنے سابق انسپکٹر جنرل محکمہ جیل خانہ جات فاروق نذیر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے ملنے والے فنڈزکا مناسب طریقہ سے استعمال نہیں کیا بلکہ مبینہ طور پرفنڈزمیں خورد برد کی جس کی نیب نے انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پرمحکمہ ہائی ویز پنجاب کے افسران ودیگر کے خلاف اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی انتظامیہ کیخلاف انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر حکم دیا کہ تمام پرانی انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو غیر معینہ مدت تک التواء میں نہ رکھا جائے۔ قبل ازیں چیئرمین نیب سے کھلی کچہری میں شکایت کنندگان نے ملاقات کی اور بدعنوانی سے متعلق شکایات پیش کیں، چیئرمین نیب نے تمام شکایات انتہائی توجہ سے سنیں اور موقع پر ہی قانون کے مطابق ضروری احکامات جاری کئے جس پر شکایت کنندگان نے چیئرمین نیب کا شکریہ ادا کیا۔