بھارتی پولیس کا مسلمان نوجوان پر پاکستانی ہونے کے الزام،بدترین تشدد

 
0
1032

نئی دہلی جنوری 27(ٹی این ایس)بھارتی پولیس نے ہریانہ کے سکاتری گاؤں کے مسلمان رہائشی پر پاکستانی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے مارمارکر ادھ موا کردیا،جبکہ پولیس کمشنر اے ایس چاولہ نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی دو پولیس اہلکاروں کومعطل کرکے متاثرہ شخص کو مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے، بھارتی ٹی وی کے مطابق 64 سالہ محمد رمضان نے کہاکہ بھارتی پولیس کس طرح مجھ پر پاکستانی ہونے کا الزام عائد کر کے تشدد کر سکتی ہے،انہوں نے کہاکہ ہریانہ کے سکاتری گاؤں میں جب وہ اپنے ہیلپر کے ساتھ کام سے واپس گھر جا رہے تھے تو پولیس انھیں زبردستی پولیس سٹیشن لے گئی اور انھیں دو پولیس اہلکاروں نے برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا،رمضان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہاں انھوں نے ہمیں کہا کہ اپنے کپڑے اتاروجب میں نے احتجاج کیا تو انھوں نے کہا کہ تم پاکستانی اور مسلمان بنیاد پرست ہو۔ انھوں نے کہا کہ تم مسلمان ہو اور بہت ہی برے شخص ہو۔ انھوں نے میرے کپڑے پھاڑ دیے اور تشدد شروع کر دیا،رمضان کے مطابق انھوں نے میرے پورے جسم پر اتنی لاتیں ماریں جیسا کہ میں ایک فٹبال ہوں،ادھر پولیس کمشنر اے ایس چاولہ نے کہا کہ دونوں اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے لیکن ان کے خلاف مزید سخت کارروائی ہو سکتی ہے،اگر متاثرین کو لگا کہ ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو وہ ڈپٹی پولیس کمشنر سے ملاقات کریں اور میں یقین دلاتا ہوں کہ انصاف ہو گا۔