دہلی ہائے کورٹ کی سہہ رکنی تحقیقاتی ٹیم نے تصدیق  کہ بدنامِ عالم تہاڑ جیل میں کشمیری اسیران پر بلا جواز تشدد  کیا گیا اور انھیں قتل کئے جانے کا خدشہ ہے

 
0
407

نئی دہلی،جنوری 31 (ٹی این ای):دہلی ہائی کورٹ کی مرتب کردہ رپورٹ میں متحدہ جہادکونسل کے چیرمین و حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کے فرزند شاہد یوسف کے ساتھ بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی سلوک روا رکھے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تہاڑ جیل میں نظربند قیدی ہروقت اس خوف میں مبتلا رہتے ہیں کہ انہیں کسی بھی وقت کوئی بہانہ بناکر قتل کردیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق رپورٹ دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے قیدیوں کی حالت زار معلوم کرنے کے لیے 23نومبر کو تشکیل دی گئی3 رکنی کمیٹی نے تیار کی ہے جو ایڈوکیٹ لیگل ایڈ ہرش پربھاکر،جوائنٹ رجسٹرارریتب سنگھ اور رجسٹرار ایپلٹ لیمترن بیمنیال پر مشتمل ہے۔کمیٹی نے قیدیوں کی صورتحال کو انتہائی ناگفتہ بہہ قراردیا ہے۔ رپوٹ میں کہاگیا کہ نظربندوں کو بغیر کسی وجہ کے تشدد کا نشانہ بنانابنیادی، انسانی اور دیگر قانونی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ شاہد یوسف کی خون آلود بنیان عدالت میں پیش کئے جانے پرکمیٹی نے ان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تو شاہد کوزخمی پایا۔ شاہد نے کمیٹی کو بتایاکہ رات سوا نوبجے تامل ناڈو سپیشل پولیس کی بڑی تعداد جو پہلے چیکنگ کرچکے تھے، وارڈ میں داخل ہوگئے اور قیدیوں کو لاٹھیوں سے یاجو بھی ان کے ہاتھوں میں تھا مارنا شروع کردیا۔
شاہد نے کہاکہ ان کو سرپر کئی بار ماراگیاجس کی وجہ سے سرسے خون بہنے لگاجبکہ ان کی کمر اور ہاتھ پر چوٹیں آئیں۔ کمیٹی ارکان کے مطابق وہ بائیں کندھے میں شدید درد کی شکایت بھی کررہا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ متعدد حریت رہنماؤں کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جھوٹے کیسوں میں گرفتار کرکے تہاڑ جیل میں نظربندکیاہوا ہے جن میں شبیر احمد شاہ، الطاف احمدشاہ، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، شاہد الاسلام، نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار شامل ہیں۔ ایک کشمیری تاجرظہور وٹالی اور فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف بھی اسی بدنام زمانہ جیل میں نظربند ہیں۔