الغوطہ الشرقیہ میں پْرتشدد کارروائیوں پرشدید تشویش لاحق ہے،اقوام متحدہ

 
0
766

الغوطہ الشرقیہ سیف زونز میں شامل،جنگ بندی معاہدہ بھی طے پایاتھا تما م فریقین پاسداری کریں،سیکرٹری جنرل
نیویارک فروری21(ٹی این ایس)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیو گوٹیریس نے شام کے علاقے الغوطہ الشرقیہ میں جارحیت میں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشہ روز اپنے ایک بیان میں گوتیریس نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ انسانیت کے بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کریں جس میں شہریوں کا تحفظ شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ الغوطہ میں بمباری کے دوران علاقے کے چھ ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان میں تین ہسپتال ناقابل استعمال ہو چکے ہیں جب کہ دو ہسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔بیان کے مطابق الغوطہ الشرقیہ میں 4 لاکھ کے قریب افراد فضائی بم باری اور توپوں کی گولہ باری کا سامنا کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے کی آبادی جو شامی حکومت کی فوج کے ہاتھوں محصور ہے، اسے سخت ترین حالات کا سامنا ہے جس میں ناقص اور ناکافی خوراک بھی شامل ہے۔آنتونیو گوٹیریس کے مطابق الغوطہ الشرقیہ اْن سیف زونز میں سے ایک ہے جن کے حوالے سے گزشتہ برس مئی میں ماسکو، تہران اور انقرہ کی نگرانی میں معاہدہ طے پایا تھا، لہذا تمام فریق اس سلسلے میں پاسداری کا مظاہرہ کریں۔