عین ممکن ہے ریٹائرڈ روسی ایجنٹ کو روس نے زہر دیا ہو،برطانوی وزیراعظم

 
0
578

لندن مارچ 13(ٹی این ایس)برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہاہے کہ انگلینڈ میں سابق ایجنٹ کو دیا گیا فوجی گریڈ کا اعصاب شکن مواد روس میں بنا ہے جبکہ امریکہ نے بھی اس واقعے میں روس کے ملوث ہونے کی تائید کی ہے اور نیٹو سے اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے پارلیمان کو بتایا کہ عین ممکن ہے کہ انگلینڈ میں سابق روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو روس میں تیار کردہ فوجی گریڈ کے اعصاب کو متاثر کرنے والی کیمیائی مواد دیا گیا ہو۔انھوں نے کہا کہ حکومت کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’عین ممکن‘ ہے کہ سیلسبری کے علاقے میں چار مارچ کو روس کے سابق ایجنٹ اور ان کی بیٹی یولیا کو اعصاب کو متاثر کرنے والی کیمیائی ایجنٹ دینے کا ذمہ دار روس ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یا تو یہ روس کا ہمارے ملک کے خلاف براہراست اقدام ہے یا پھر یہ خطرناک ایجنٹ روس کی حکومت کے ہاتھ سے نکل گیا اور دوسروں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے۔برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ لندن میں تعینات روسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تاکہ وہ اس بارے میں وضاحت دیں۔برطانوی وزیر اعظم نے پارلیمان کو مزید بتایا کہ روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو زہر میں استعمال ہونے والے کیمیا کا تعلق اعصاب پر حملہ کرنے والے ایجنٹ سے ہے جس کونوویچوک کہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بورس جانسن نے روسی سفیر سے کہا کہ وہ فوری طور پر نوویچوک پروگرام کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کریں۔برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مزید اقدام لینے سے قبل روسی سفیر کے جواب کا انتظار کریں گی۔ اگر قابل اعتبار جواب نہیں ملا تو برطانوی حکومت اس بات کو مانے گی کہ یہ طاقت کا غیر قانونی عمل روسی ریاست نے برطانیہ کے خلاف کیا ہے۔واضح رہے کہ 63 سالہ ریٹائرڈ ملٹری انٹیلیجنس آفیسر سرجی اور ان کی 33 سالہ بیٹی کو سیلسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر نڈھال حالت میں پایا گیا۔ دونوں کی حالت نازک ہے۔ان دونوں کی دیکھ بھال کرنے والے سارجنٹ نک بیلی بھی بیمار ہو گئے ہیں اور ہسپتال میں داخل ہیں۔