پاکستان کے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی  طلب کئے جانے کی معقول وجوہات نہ ہونے کے باوجود قومی اداروں کے احترام اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے نیب لاہور میں پیش ہوئے

 
0
674

جن تین کمپنیوں کے ضمن میں انھیں طلب کیا گیا انکی انکوئری یا تو مکمل اوربند ہوچکی یا  انکی خریداری میں وہ شامل ہی نہ تھے

علی جہانگیر پرالزامات کا مقصد ان کے خاندان کی شہرت کو نقصان پہنچانا اور امریکہ کےلئے پاکستان کے سفیر کی تقرری کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا ہے: ذرائع

لاہور، مارچ 22 (ٹی این ایس): نیب کی طرف سے جن تین کمپنیوں کے خلاف انکوائری میں امریکہ کےلئے پاکستان کے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی کو بلایا گیا ان میں سے ایک کمپنی کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے عدالت میں ریفرنس دائر کیا جاچکا ہے جبکہ ایک کمپنی کے خلاف انکوائری نیب کراچی نے بند کر دی تھی جبکہ ایک غیر ملکی کمپنی کی خریداری کے وقت بورڈ میں علی جہانگیر صدیقی شامل ہی نہیں تھے تاہم اس کے باوجود و ہ قومی اداروں کے احترام اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے نیب لاہور میں پیش ہوئے اور نیب کو اپنے تفصیلی مو قف سے آگاہ کیا۔علی جہانگیر صدیقی کے خلاف مبینہ الزامات کا مقصد محض ان کی شہرت کو نقصان پہنچانا اور امریکہ کےلئے پاکستان کے سفیر بننے کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ کے لئے پاکستان کے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی کو نیب لاہور نے ایز گارڈ نائن ، ایگر ی ٹیک انویسٹمنٹ اوراٹلی کی کمپنی ” مونٹی بیلو ایس آر ایل “کی خریداری کے معاملے پر بلایا تھا ،علی جہانگیر صدیقی نیب لاہور میں پیش ہوئے اور انہوں نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو مذکورہ کمپنیوں سے متعلق اپنے موقف سے آگاہ کیا ۔

ذرائع کے مطابق نیب کراچی نے مارچ2017میں ایگری ٹیک انویسٹمنٹ کی انکوائری بند کردی تھی جبکہ مونٹی بیلو ایس آر ایل کی خریداری کے وقت علی جہانگیر صدیقی بورڈ میں شامل نہیں تھے اس لئے ان پر محض مبینہ الزامات لگائے گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ایز گارڈ نائن کے معاملے پر نیب پہلے ہی اپنی تحقیقات مکمل کر کے احمد ہمایوں شیخ کے خلاف ریفرنس دائر کر چکا ہے اور اس کیس میں علی جہانگیر صدیقی کا مو قف لینے کا کوئی جواز نہیں تھا ۔

واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی کا تعلق پاکستان کے ایک انتہائی اچھی شہرت کے حامل بڑے معروف کاروباری خاندان سے ہے ،ان پر مبینہ الزامات کا مقصد نہ صرف ان کی اور ان کے خاندان کی شہرت کو نقصان پہنچانا ہے بلکہ الزامات کے ذریعے امریکہ کےلئے پاکستان کے سفیر کی تقرری کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے اور علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ کے حکومتی اور سفارتی حلقوں کے سامنے متنازعہ بنانے کی کوشش ہے ۔

واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پاکستان کی طرف سے دنیا میں پہلے نان کیئرئر سفیر نہیں ہوں گے بلکہ اس سے قبل بیشمار نان کیریئر سفراءاحسن انداز میں  ملک وقوم کی خدمت کا فریضہ سرانجام دے چکے ہیں ۔ علی جہانگیر صدیقی سفیر کی حیثیت سے حکومت سے کسی قسم کا کوئی معاوضہ لیں گے نہ ہی امریکہ میں قیام کے دوران قومی خزانے سے اپنے اخراجات کریں گے بلکہ وہ اپنی جیب سے تمام تر اخراجات کرتے ہوئے ملک وقوم کی خدمت کےلئے اپنی بہترین صلاحتیں بروئے کار لائیں گے۔