جرمنی کی درخواست پر ہتھیاروں کا مہاجرین مخالف ڈیلر ہنگری میں گرفتار

 
0
333

بڈاپسٹ، مارچ 29(ٹی این ایس):مہاجرین مخالف آن لائن ہتھیار بیچنے والے ایک شخص کو جرمنی کی درخواست پر ہنگری میں حراست میں لے لیا گیا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق برلن کے پراسیکیوٹر نے بتایاکہ یہ مشتبہ ڈیلر مہاجرین کے خلاف دفاع کے نام سے آ ن لائن ہتھیار فروخت کرتا تھا۔اس مشتبہ ڈیلر نے نے ایک آن لائن دکان بنا رکھی تھی جہاں غیر قانونی ہتھیار فروخت کیے جاتے تھے۔ جرمن حکام نے بتایا کہ اس مشتبہ ملزم نے متعدد جرمنوں کو ہتھیار فروخت کیے۔35 سالہ ملزم انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا ماریو آر ہے۔ جرمنی میں نجی کوائف کے قوانین کی بنا پر اس ملزم کا پورا نام ظاہر نہیں کیا گیا ۔ حکام کا تاہم کہنا تھا کہ ملزم نے انٹرنیٹ پرمہاجرین کا خوف نامی دکان قائم کر رکھی تھی۔ جہاں مختلف جرمن باشندوں کو مہاجرین سے دفاع کے لیے ہتھیار فروخت کیے گئے۔جرمنی میں اس ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر ہنگری کی پولیس نے ماریو آر کو حراست میں لے لیا۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن اور ہنگیریئن اہلکاروں کی ایک مشترکہ تفتیشی ٹیم اس ملزم کے گھر اور کمیپوٹرز کی چھان بین کر رہی ہے۔بتایا گیا ہے کہ سینکڑوں جرمن باشندوں نے اس آن لائن دکان سے غیرقانونی ہتھیار خریدے۔ یہ ہتھیار ربر اور دھات کی بنی گولیاں داغنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان سے چلائی جانے والی گولیاں کسی کو شدید زخمی حتیٰ کہ ہلاک تک کر سکتی ہیں۔جرمن میڈیا کے مطابق ملزم ماریو آر انتہائی دائیں بازو کے مواد پر مبنی دیگر دو ویب سائٹس بھی چلا رہا تھا، جن میں سے ایک پر مہاجرین اور یہودیوں سے متعلق انتہائی نسل پرستانہ تصورات پھیلائے جاتے تھے، جب کہ جرمن حکومت پر بھی سخت تنقید کی جاتی تھی۔حکام کا کہنا تھا کہ بعد میں ’مہاجرین کا خوف‘ نامی آن لائن دکان بند کر کے ’محب وطن‘ نامی ویب سائٹ کھولی گئی تھی، جس کا پوسٹل پتا زیورخ، سوئٹزرلینڈ کا تھا، تاہم ان دونوں ویب سائٹس پر موجود مواد قریب ایک سا تھا اور ایک سے ہتھیار فروخت کیے جاتے تھے۔پیٹریاٹن شاپ ڈاٹ آر یو پر بھی مختلف ہتھیار اور گولیاں فروخت ہوتی تھیں اور اس سلسلے میں نہ کسی کاغذی کارروائی کا خیال رکھا جاتا تھا اور نہ ہی خریدار سے متعلق دیگر کوائف لیے جاتے تھے۔ انونومس نیوز ڈاٹ آر یوسے ان ہتھیاروں کی تشہیر کی جاتی تھی۔فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ ماریو آر کو کب جرمنی کے حوالے کیا جائے گا۔ اس دکان سے خریداری کرنے والے افراد کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔