مقبوضہ علاقے میں تمام تر خونریزی کے ذمہ دار بھارتی حکمران ہیں‘ سید علی گیلانی

 
0
1035

سرینگر ،03اپریل(ٹی این ایس):مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شوپیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیریوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں تمام تر خونریزی کی ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے تمام جمہوری اقدار کوسلب کر کے ظلم وجبر اور بربریت کی سلطنت قائم کررکھی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے جو گھر میں نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ بھارت کی روائتی ضد اور ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی کا نتیجہ ہے، جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان سرفروشی کی راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت طاقت کے نشے میں دھت ہماری حق پر مبنی جدوجہدآزادی کو فوجی طاقت کے بل کر ختم کرنا چاہتا ہے جس کیلئے اس نے مقبوضہ علاقے کے طول وعرض میں ظلم وبربریت ،قتل وغارت، گرفتاریوں اور لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔سیدعلی گیلانی نے شہدائے شوپیان کا شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان شہداء کے مقروض ہیں جو قوم کو بھارت کی غلامی سے آزادی دلانے کیلئے اپنی زندگیوں کی قربانی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی قربانیوں کی حفاظت کریں اور کسی بھی مرحلے پر ان ظالموں کا ساتھ نہ دیں جو ہمارے معصوم نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔حریت چیئرمین نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے بارے میں بھارت نواز سیاست دانوں کے بیانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے قتل عام میں یہ لوگ برابر کے شریک ہیں، جنہوں نے ہمیشہ کشمیری قوم کو دھوکہ اور فریب دیا ہے ۔انہوں نے شوپیان میں نہتے مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے 200سے زائد افراد کو شدید زخمی کرنے کی کارروائی کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہمارے نوجوانوں کاقتل عام کیاجارہا ہے جبکہ دوسری طرف اس کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے گولیوں اور پیلٹ گنوں کی بارشیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔سیدعلی گیلانی نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مشتاق احمد ٹھاکر کو انسانی ڈھال کے طور پراستعمال کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر انتقامی پالیسی ہے جس کے تحت بھارتی فورسز جموں وکشمیر کے عام شہریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کررہے ہیں ۔انہوں نے واضح کیاکہ یہ ایک سنگین جنگی جرم ہے اور اس کی کوئی بھی توجیہ قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے جنگی جرائم کے بارے میں بین الاقوامی ٹریبونل اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طورپراستعمال کرنے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سخت نوٹس لیں اور ان میں ملوث اہلکاروں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمات چلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں قابض انتظامیہ کی طرف سے سیدعلی گیلانی کو شہید شہریوں کے غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جیسے ہی حریت چیئرمین شہدائے شوپیاں کا غائبانہ نماز جنازہ اداکرنے کیلئے گھر سے باہر نکلے تو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں باہر نہیں آنے دیا ۔ انہوں نے قابض انتظامیہ کی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے انتظامیہ کے بوکھلاہٹ اور افتراق ظاہر ہوتا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ترجمان نے حریت رہنماؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران حریت رہنماء محمد اشرف صحرائی کی گھر میں نظربندی ، غلام احمد گلزار، بلال صدیقی اور عمر عادل ڈار کی پولیس اسٹیشنوں اور محمد اشرف لایا کی گھر میں نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔